
سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان آج ڈاکٹر عبدالقدیر خان مرحوم کے گھر تعزیت کےلئے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اس مو قع پر سینیٹر طلحہ محمود بھی پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ موجود ہیں۔
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان مرحوم کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کی اور ان کےلئے دعا مغفرت و فاتحہ خوانی بھی کی۔
اس مو قع پر ڈاکٹر عبدالقدیر خان مرحوم کے داماد نعمان شاہ نے پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کا استقبال کیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ڈاکٹرعبدالقدیر خان ہماری تاریخ کا روشن باب ہے، اس دنیا میں بڑے لوگ ایک مشن، ایک نصب العین لے کر آتے ہیں ، ڈاکٹرعبدالقدیر خان وہ شخصیت ہیں جو اپنا مشن پورا کرکے گئے ہیں، وہ پاکستان اور پاکستانی قوم کو بہت کچھ دے کر گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ اللہ پاک ڈاکٹرعبدالقدیر خان کی مغفرت فرمائے ۔
پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہاکہ یہ حکمران پاکستان کوڈبونےآئے ہیں، ترقی کیلئےنہیں ، تمام چیزیں مشاورت سے چلتی ہیں ، وزیراعظم نے ملک کے ساتھ اداروں کو بھی تباہ کیا، ہر کوئی اپنے آئینی دائرہ اختیار میں رہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ملک پر مسلط لوگوں سے قوم کو آزادکرانا چاہیے۔
واضح رہےکہ دو روز قبل ایٹمی پروگرام کے خالق محسن پاکستان ڈاکٹرعبدالقدیر خان کا انتقال ہوا تھا۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال کے فوراً بعد ان کا چند روز قبل لکھا گیا خط منظر عام پر آگیا۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے اپنے خط میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو کہا کہ آپ کے علاوہ وزیرِ اعظم اور دیگر صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو میری یاد تک نہ آئی۔
ایٹمی پروگرام کے خالق محسن پاکستان ڈاکٹرعبدالقدیر خان نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو لکھے گئے خط میں انہیں بھیجے گئے گلدستے کا شکریہ بھی ادا کیا۔
ڈاکٹر عبدالقدیر نے لکھا کہ میں اب پہلے سے بہت بہتر محسوس کررہا ہوں، میں شکر گزار ہوں کہ میرے صوبے کے وزیراعلیٰ نے مجھے مشکل وقت میں یاد رکھا، وزیراعلیٰ سندھ کے علاوہ وزیرِ اعظم اور دیگر صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو میری یاد تک نہ آئی۔
یاد رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ڈاکٹر عبدالقدیر کو گلدستہ بھیجا تھا، جس میں ان کی صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا تھا۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ کو جوابی خط 4 اکتوبر کو اسلام آباد سے لکھا گیا۔
ڈاکٹرعبدالقدیر خان کی تدفین اسلام آباد کے ایچ ایٹ قبرستان میں کی گئی ہے۔
محسن پاکستان ایٹمی سائنسدان ڈاکٹرعبدالقدیر خان کی نمازِ جنازہ اسلام آباد کی فیصل مسجد میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں وفاقی وزراء اور اعلیٰ عسکری قیادت سمیت عوام بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی نماز جنازہ پروفیسر ڈاکٹر محمد الغزالی نے پڑھائی، نمازِ جنازہ کی ادائیگی کے لیے لوگ بڑی تعداد میں فیصل مسجد میں موجود تھے۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کچھ ہفتے پہلے کورونا سے متاثر ہوئے تھے۔ وہ پہلے الشفا ہسپتال اور بعد میں ملٹری ہسپتال میں زیر علاج رہے۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی گئیں ، ملٹری ہسپتال میں کورونا سے صحت یاب ہونے کے بعد انہیں گھر منتقل کر دیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق پھیپھڑوں کے مرض کے سبب ان کی طبعیت اچانک خراب ہوگئی، جس کے باعث انہیں قریبی کے آر ایل ہسپتال منتقل کیا گیاتھا۔
ڈاکٹروں کی جان توڑ کوششوں کے باوجود ڈاکٹر عبدالقدیر خان جانبر نہ ہو سکے اور اتوارکی صبح اچانک حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے۔
ان کی وصیت کے مطابق نماز جنازہ فیصل مسجد میں ادا کی گئی۔
ڈاکٹر عبد القدیر خان پہلے پاکستانی ہیں جنہیں 3 صدارتی ایوارڈ ملے، انہیں 2 بار نشان امتیازسے بھی نوازا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News