وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے اسمبلی فلور پر استعفیٰ دینے سے انکار کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کروں گا، اس ایوان سے مجھے دو ووٹ بھی ملے تو بھی میرے لیے فخر کی بات ہوگی، اپنی جماعت سمیت اتحادی کا ساتھ حاصل ہے، ہمیں وہ بات کرنی چاہیے جس پر کھڑے رہ سکیں۔
وزیر اعلیٰ جام کمال خان کا کہنا تھا کہ کسی بھی بات کو آج تک ذاتیات کے طور پر نہیں لیا، میں یہ نہیں کہتا کہ ہم سے ہر چیز ٹھیک یا درست ہوتی ہے، ناراضگی کا کوئی پیمانہ نہیں ہوتا، ایک رکن نے کہا تھا کہ ایسا لگتا ہے 70 سالوں میں پہلی بار حکومت آئی ہے، سیاست میں کوئی کسی کو اغواء نہیں کرتا، بلوچستان کی تاریخ میں یہ ڈیڑھ مہینہ ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ باتیں کرنا آسان ہے لیکن سننا مشکل ہے، حزب اختلاف سے مجھے کوئی گلہ نہیں ہے، ساڑھے تین سالوں کے دوران حزب اختلاف سے کبھی گلہ نہیں کیا، کچھ چیزیں اختلافات اور ذاتیاں پر بھی آتی رہتی ہے، پہلی مرتبہ نہیں کہ ایسی صورتحال پیدا کی گئی ہو، تحریک عدم اعتماد پہلے بھی بہت دیکھ چکے ہیں، حکومت میں رہتے ہوئے لوگ خوش بھی ہوتے ہیں اور ناراض بھی، پہلے ناراض بلوچ ہوتے تھے اب ناراض ایم پی ایز بھی آگئے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا کہنا تھا کہ اب ایم پی ایز کے نام کے آگے لاپتہ بھی لگا دی، ثناء بلوچ کا چیلنج قبول کرتا ہوں کہ اگر مجھے عوام نے دو فیصد ووٹ نہیں دئیے تو میں ہمیشہ کیلئے سیاست چھوڑ دوں گا، کچھ دوستوں کے الگ ہونے سے افسوس ہوتا ہے، کچھ چیزوں کے حوالے سے ہمیں بھی افسوس ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News