
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی کا ہر شہری انسانی بنیادی ضروریات کی چیزوں سے محروم ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے جماعت اسلامی پبلک ایڈ کمیٹی ضلع شرقی کے تحت کوآپریٹیو ڈیپارٹمنٹ اور لینڈ مافیا کے ظلم کے خلاف حق دو کراچی حق دو اسکیم 33 کو کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع شرقی پبلک ایڈ کمیٹی مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے ایک اہم ایشو پر بڑی تعداد میں لوگوں کو جمع کیا، کنونشن میں سوسائٹیز کے متاثرہ خاندان سے وابستہ مرد و خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی، کنونشن میں متفقہ طور پر طے کیا گیا کہ اسکیم 33 میں شامل تمام سوسائیٹیز کو ایک کیا جائے گا۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ کراچی کا ہر شہری انسانی بنیادی ضروریات کی چیزوں سے محروم ہوگیا ہے، سرکاری سطح پر تعلیم، صحت جیسی بنیادی ضروریات کی چیزیں فراہم ہی نہیں کی جاتی، کراچی مسائل کی آماجگاہ بن گیا ہے، پاکستان میں موجود بقیہ شہروں میں تعمیر و ترقی کے کام تو کیے جاتے ہیں لیکن کراچی میں کوئی کام نہیں ہوتا، دوسرے شہروں میں تعمیری کام ہوتے رہے اور کراچی کو تباہ و برباد کردیا گیا، کراچی منی پاکستان ہے جہاں پورے ملک سے وابستہ شہری مقیم ہے، وفاقی کابینہ میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی میں مردم شماری ڈیجو طریقہ کر کے ایک بار پھر سے کراچی کے عوام پر شب خون مارا ہے، کراچی کے وسائل اور کراچی کی نمائندگی پر قبضہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے، کراچی کی گنتی کو آدھا کر کے ہماری نمائندگی پر قبضہ کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی اسٹیبلشمنٹ اور امریکہ کی طرف نہیں بلکہ اللہ کی طرف دیکھتے ہیں، کراچی کی عوام میں شعور پیدا ہوا ہے جس کے نتیجے میں کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات میں زبردست پذیرائی ملی، بلڈرز مافیا شہریوں کو تقسیم کر کے دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں، کے الیکٹرک، نادرا سمیت مختلف مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کی اور بے شمار شہری مسائل حل کروائے، سوسائٹیز سے وابستہ افراد آپس میں اتحاد کو مضبوط کریں، چیف جسٹس صاحب عرض کرتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کرپشن کررہی ہے لیکن پیپلز پارٹی کے کسی ایک فرد کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا، 5 سال سے سپریم کورٹ میں کے الیکٹرک کے خلاف کیس دائر ہے لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوتی، جماعت اسلامی کی سیاست اقامت دین کا ایک جز ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ پبلک ایڈ کمیٹی کے تحت تمام سوسائٹیز پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی جائے گی، جماعت اسلامی کے تحت نومبر کے پہلے ہفتے میں رجسٹرار کے دفتر کے سامنے پہلا دھرنا دیا جائے گا، مہنگائی و بے روزگاری عروج پر ہے، سرکاری سطح پر تعلیم اتنی مہنگی کردی گئی یے کہ سوائے مخصوص طبقے کے کوئی بھی اپنے بچوں کو تعلیم نہیں دلواسکتا، کراچی کے دو بڑے سرکاری اسپتالوں کو چلانے کے لیے وفاق اور صوبے دونوں میں لڑائی ہے کوئی بھی ان کو چلانے کے لیے تیار نہیں ہے، جماعت اسلامی شہر میں مہنگائی و بے روزگاری کے خلاف اور کراچی کے عوام کی حقوق کی جدوجہد کررہی ہے، 73 سال سے عوام میں انسانی بنیادی ضروریات سے محروم کررکھا ہے، اسلام ایک آفاقی دین ہے، اسلام کے نظام میں ہی راحت ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ موم بتی مافیا کو ٹھیکیداری نظام میں ملین کی تعداد میں وہ خواتین کیوں نظر نہیں آتیں جو فیکٹریوں میں کام کرتی ہیں، کوآپریٹیو سوسائیٹیز کا قیام کا مقصد یہی تھا کہ شہری ایک سوسائٹی بنا کر رہیں، بد قسمتی سے لینڈ مافیا نے سوسائٹیز پر قبضہ کرلیا ہے، ریگولیٹ کرنے والا ادارہ مافیاوں کی سرپرستی کررہا ہے، کوآپریٹیو اور سندھ حکومت کی ملی بھگت سے عوام دشمن قانون پاس کیے جارہے ہیں، ڈبل فائلیں بنانا، جعلی فائلیں بنانا کوآپریٹیو ڈیپارٹمنٹ کا وطیرہ بن گیا ہے، پبلک ایڈ کمیٹی کے ذمہ داران دن رات شہریوں کے ساتھ مل کر مسائل کے حل کی جدوجہد کریں، تمام سوسائٹیز سے وابستہ افراد جماعت اسلامی کا دست و بازو بنیں۔
سید قطب احمد نے بھی ضلع شرقی کے تحت کوآپریٹیو ڈیپارٹمنٹ اور لینڈ مافیا کے ظلم کے خلاف حق دو کراچی حق دو اسکیم 33 کو کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لینڈ مافیا کے مالکان عوام پر ظلم ڈھارہے ہیں، سوسائٹی کے متاثرہ افراد تمام سرکاری دفاتر کے چکر لگاچکے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوتی، شہری زندگی بھر کی جمع پونجی خرچ کردی لیکن انہیں گھر نہیں مل سکا، جعلی فائلیں بنا کر پیسے کمانے کا دھندا شروع کیا ہوا ہے، عدالتوں سے بھی کوئی انصاف نہیں ملتا، کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ اور لینڈ مافیا پورے کراچی میں غنڈہ راج کررہا ہے، ظالموں کے خلاف اٹھنے اور متفق ہونے کا وقت ہے۔
کنونشن سے امیر جماعت اسلامی ضلع شرقی انجینئر عزیز الدین ظفر، نائب امیر ضلع نعیم اختر، پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی کے صدر سیف الدین ایڈوکیٹ، سکریٹری نجیب ایوبی، ضلع شرقی کے صدر سید قطب احمد، نائب صدر نعمان الیاس سمیت مختلف سوسائٹیز سے وابستہ افراد نے بھی خطاب کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News