سابق معاون خصوصی اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء ندیم افضل نے کہا ہے کہ یونیورسٹی لیول پر رحمتہ اللعالمین ﷺ کانفرنس کا انعقاد بہترین اقدام ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق معاون خصوصی اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء ندیم افضل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج حال یہ ہوگیا ہے کہ مرنے والے کے ورثا یہ تک نہیں کہہ سکتے کہ جنازہ سنیوں والا پڑھانا ہے یا شیعوں والا، مرنے والے کے جنازے کا فیصلہ شیعہ یا سنی رہنماء کر رہے ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام سیاستدانوں کو ووٹ بھی دیتے ہیں گالیاں بھی دیتے ہیں، عوام علماء کے پیچھے نمازیں بھی پڑھتے ہیں، عزت بھی کرتے ہیں اور گالیاں بھی دیتے ہیں، کس کو جواب دیں کل لاہور میں 2 پولیس والوں کی جانیں گئیں کون ذمہ دار ہے؟ ہم آپس کے اختلاف دور کرنے کے لئے مکالمہ کریں، قوم کی کردار سازی علماء، سیاسی رہنماء، اساتذہ کی بنیادی ذمہ داری ہے، یونیورسٹی لیول پر رحمتہ اللعالمین ﷺ کانفرنس کا انعقاد بہترین اقدام ہے۔
ندیم افضل کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے ہم اتحاد کی بات کرتے ہیں مگر ہم اکٹھا نمازِ جنازہ تک میں شرکت نہیں کرتے، ملی یکجہتی کونسل اس حوالے سے بہترین کردار ادا کررہی ہے، ملی یکجہتی کونسل کو مزید فعال کرنے کی ضرورت ہے، افسوس کی بات ہے کہ اس ملک میں اشاروں پر تحاریک چلائیں گئیں، اسلامی جمہوری اتحاد بھی بنے، آج لبیک یا رسول اللہ کے نام پر بھی ایک تحریک چل رہی ہے، مجھے بتایا جائے اسی نعرے پر کچھ بچے مارے گئے، پولیس اہکار مارے گئے، ان میں حق پر کون تھا؟
سابق معاون خصوصی اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء ندیم افضل نے کہا کہ امن کی خاطر اتحاد کو بڑھانے کی ضرورت ہے، آج معاشرہ اتنا تقسیم ہوچکا ہے کہ بات کرتے ڈر لگتا ہے، ہم استعماری قوتوں کا نام بہت لیتے ہیں مگر وہ استعماری قوتیں کس کو استعمال کرتی ہیں وہ ہم ہی ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News