
فرخ حبیب کا ٹوئٹ
وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ فضل الرحمان پارلیمان کا حصہ نہیں ہیں ان کی باتیں بھی بے معنی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے فضل الرحمان کی گفتگو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نیب آرڈیننس کا مقصد احتساب کے عمل کو مزید موثر اور بہتر بنانا ہے، فضل الرحمان پارلیمان کا حصہ نہیں ہیں ان کی باتیں بھی بے معنی ہیں، مفادات کی سیاست کرنے والے آج کھلاڑی بن چکے ہیں، نہ وہ بیٹنگ کرسکتے ہیں اور نہ ہی انہیں بولنگ کا موقع مل رہا ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ نواز شریف تو خود بھگوڑا ہے، فضل الرحمان اگر نواز شریف کے اتنے ہی خیر خواہ ہیں تو انھیں واپس لے آئیں، انہیں صرف سیف الرحمان جیسا احتساب اداریے کا سربراہ چاہیے تاکہ مرضی کا احتساب کروائیں، حکومت نیب آرڈیننس پارلیمان میں لا رہی ہے، اگر اپوزیشن کے پاس نیب کو بند کرنے کی 34 ترامیم کے علاوہ کوئی تجویز ہے تو بحث کے عمل میں سامنے لائے۔
وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان کا دانہ پانی بند ہے اسی لئے جمہوری حکومت کو گرانے کے لئے دن رات سازشیوں میں مصروف ہیں، فضل الرحمان صاحب آپ کے ریکارڈ کی درستگی کے لئے عرض ہے کہ 2018 میں عوام نے ووٹ کی طاقت سے آپ سمیت پوری اپوزیشن کو عبرت ناک شکست دی ہے۔
فرخ حبیب نے کہا کہ ناجائز، نااہل اور نالائق حکومتیں وہ تھیں جنہوں نے آپ کو اپنے اقتدار کا حصہ بنایا اور آپ ان کے لئے سہولت کار بنے، اگر موجودہ حکومت کی انتخابی اصلاحات پسند نہیں تو آپ اپنی اصلاحات کے آئیں، آپ تو دھاندلی نظام کے فروغ میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
دوسری جانب جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تحریک انصاف کی نااہلی پاکستان کی تاریخ کا حصہ بن چکی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قانون کسی ایک فرد کے لیے نہیں بنایا جاتا لیکن صدارتی آرڈیننس لاکر حکومت اپنی سہولت کے لیے قانون سازی کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو دیوار سے لگانے کے حوالے سے سب کچھ کیا گیا ، بدقسمتی سے ہمارے ملک میں ایسی قانون سازیاں ہوتی ہیں جس کے باعث بین الاقوامی دنیا میں ہماری عدالتوں کے فیصلے بطور نزید بھی پیش نہیں کیے جاسکتے ، تحریک انصاف کی حکومت کو توسیع پی ڈی ایم کے باعث نہیں بلکہ کسی اور وجہ سے ملی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ حکومت ناجائز کے ساتھ نااہل اور نالائق ہے جو کچھ ڈلیور نہیں کرسکی ، ہم سڑکوں پر آکر اسے آشکار نہ کرتے تو یہ کبھی تاریخ کا حصہ نہیں بنتی ، دھاندلی کی پیداوار حکومت اگر ہمیں انتخابی اصلاحات دے تو یہ قیامت کی نشانی ہے ، حیرت ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کو جرات ہورہی ہے کہ وہ ملک کو شفاف انتخابات کا قانون دے۔
جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہماری سیاسی تاریخ میں کئی اکتوبر اور کئی جولائی آئے، اس حوالے سے ہماری قوم سخت جان ہے ، بلوچستان میں حکومت کے اپنے لوگوں کی بغاوت نے صورتحال گھمبیر کردی ہے، ظاہر ہے اپوزیشن اس سے فائدہ اٹھائے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News