
پنڈورا پیپرز کے معاملے پر پی پی پی رہنما اور سندھ کے مشیر زراعت منظور وسان نے دلچسپ پیش گوئیاں کی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق منظور وسان نے پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنڈورا پیپرز عمران حکومت کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔
منظور وسان نےایک اور پیش گوئی کرتے ہوئے کہاکہ پنڈورا پیپرز جیسے مزید پنڈورا باکس کھلیں گے۔
ذرائع کے مطابق پی پی پی رہنما اورسندھ کے مشیر زراعت منظور وسان نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ شرجیل میمن کا پنڈورا پیپرز میں نام آنے پر کارروائی کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی۔
انہوں نے کہاکہ 5 سال پہلے پیش گوئی کی تھی کہ بیوروکریٹس، سول، جنرل اور سیاسی لوگوں کے احتساب کا سلسلہ چلے گا۔
منظور وسان نے کہاکہ موجودہ سسٹم ملک نہیں چلاسکتا، پنڈورا پیپرز لیکس ہونے کے بعد حکومت کی وضاحتیں آنا کچھ تو دال میں کالا ہے۔
پی پی پی رہنما کا کہنا ہے کہ ایسا نہ ہوکے نواز شریف جیسا حشر عمران خان کے ساتھ ہو، پنڈورا پیپرز میں ملوث وزرا کو عمران خان فارغ نہیں کرے گا، اگر کرے گا بھی تو چار پانچ دن کے لیے، عمران خان پنڈورا پیپرز میں شامل اپنے وزرا کو کلین چٹ دے گا۔
واضح رہےکہ گزشتہ روز انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس (آئی سی آئی جے) نے صحافتی تاریخ کا سب سے بڑا اسکینڈل پنڈورا پیپرز بریک کردیا۔
پانامہ پیپرز کے بعد نئے مالیاتی اسکینڈل ‘پنڈورا پیپرز’ کی ہوشربا تفصیلات جاری کردی گئی ہیں جس کےمطابق 700سے زائد پاکستانی بے نقاب ہوگئے ہیں جبکہ پنڈورا پیپرز میں مجموعی طور پر 200 سے زائد ممالک کی 29 ہزار سے زائد آف شور کمپنیوں کی معلومات فراہم کی گئی ہیں۔
پنڈورا پیپرز میں وزیر خزانہ شوکت ترین ،مونس الہیٰ ،علیم خان اور فیصل واوڈا کی آف شور کمپنیاں سامنے آئیں جبکہ تحقیقات میں پنجاب کے سابق وزیر عبدالعلیم خان کی آف شور کمپنی، خسرو بختیار کے بھائی عمر بختیارعارف نقوی کی آف شورکمپنی اور پیپلز پارٹی کے شرجیل میمن کی آف شور کمپنی بھی سامنے آئی۔
تحقیقات میں مسلم لیگ ن کے رہنماء اسحاق ڈار کے بیٹے کی آف شور کمپنی بھی پنڈورا پیپرز میں شامل ہے جبکہ بینکاروں، کاروباری شخصیات کی آف شورکمپنیاں بھی سامنے آئیں ہیں۔
آئی سی آئی جے کے مطابق اس اسکینڈل نے دنیا بھر کی اشرافیہ کی چھپی ہوئی دولت کو بے نقاب کیا ہے۔ پنڈورا پیپرز کے نام سے پروجیکٹ میں 117 ممالک کی اہم شخصیات کی مالی تفصیلات شامل ہیں۔
خیال رہے کہ آئی سی آئی جے نے دو سال کی کڑی محنت کے بعد پنڈورا پیپرز تیار کیے ہیں جبکہ اس اسکینڈل کی تیاری میں 117 ملکوں کے 150 میڈیا اداروں سے وابستہ 600 سے زائد صحافیوں نے حصہ لیا۔
یہ انسانی تاریخ کی اب تک کی سب سے بڑی صحافتی تحقیق ہے جو ایک کروڑ 19 لاکھ خفیہ دستاویزت پر مشتمل ہے۔ یہ دستاویزات 14 آف شور سروس فرمز سے حاصل کی گئی ہیں۔
صحافیوں کی اسی تنظیم نے 2016 میں پاناما پیپرز جاری کیے تھے جس میں 444 پاکستانیوں کے نام شامل تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News