
سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ حکومت کو معیشت کو بہتر بنانے کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ حکومت افواج پاکستان کے ساتھ محاذ آرائی سے اجتناب کرے ، وزیر اعظم انا کو چھوڑ کر ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کے مسئلے پر مسلح افواج کے ساتھ محاذ آرائی بند کریں۔
انہوں نے کہا کہ جاری تصادم سے بالخصوص اداروں اور بالعموم پورے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے ، مسئلہ خوش اسلوبی سے حل کیا جاسکتا تھا مگر حکومت حل کرنے کے قابل دکھائی نہیں دے رہی ، مزید تاخیر سے مجموعی سیاسی ماحول کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ پاکستان کے دیگر مسائل ایک مخصوص تقرری سے بڑے ہیں ، داعش اور ٹی ٹی پی پہلے ہی ہمارے دروازوں پر دستک دے رہے ہیں ، چھوٹے مسائل میں الجھا کر مسلح افواج کی توجہ سیکورٹی حالات سے ہٹائی جا رہی ہے۔
رحمان ملک نے کہا ہے کہ حکومت وہ راستہ نہ اپنائے جو ہماری افواج کو متنازع بنا رہا ہو ، دشمن پہلے ہی پاک فوج کا امیج خراب کرنے کے لیے کام کر رہا ہے ، سیاسی وابستگیوں سے قطع نظر ہمیں موجودہ بحرانوں پر قابو پانے کے لیے کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی مسلح افواج کو کمزور کرنے کے مغرب ، اسرائیل اور بھارت کے اقدام کو روکنے کی ضرورت ہے ، حکومت کو معیشت کو بہتر بنانے کے لیے کوشش کرنی چاہیے تاکہ عام آدمی کو ریلیف دیا جائے۔
سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے بجائے چھوٹے معاملات میں وقت ضائع کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News