
وفاقی وزير برائے اقتصادی امور عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ آج 9 ارب ڈالر سالانہ قرضوں پر سود دینا پڑ رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزير برائے اقتصادی امور عمر ایوب خان نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت نے روپے کو مستحکم رکھنے کیلئے 23.6 ارب ڈالر کا قرضہ لیا۔
وفاقی وزير برائے اقتصادی امور عمر ایوب خان نے کہا کہ دنیا بھر میں مہنگائی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے ، مسلم لیگ ن دو ہفتے کے زرمبادلہ چھوڑ کر گئی تھی۔
دوسری جانب وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پالیسی چینج کے باعث ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوا۔
وزیر مملکت نے کہا کہ ڈالر کی قیمت مصنوعی طور پر برقرار نہیں رکھی جانی چاہیے، اسٹیٹ بینک سے قرضے لے کر ڈالر کی قیمت مستحکم رکھنا نقصان دہ ہے، اسٹیٹ بینک سے ادھار لے کر پاکستان کی معیشت تباہ کی گئی ہے۔
علی محمد خان نے کہا کہ اسحاق ڈار کے دور میں پالیسی تبدیل ہوئی ہم نے اس کو مزید بہتر کیا، اسحاق ڈار نے چار سال ڈالر کی مصنوعی قیمت برقرار رکھی، مفتاح اسماعیل نے اسحاق ڈار کی پالیسی کیوں تبدیل کی۔
وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے مزید کہا کہ وزیر خزانہ آئی ایم ایف کے ساتھ امریکہ میں مزاکرات کررہے ہیں، وزیر خزانہ وطن واپس آکر ایوان کو معیشت پر آگاہ کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News