
چیئرمین نادرا منیر افسر کو عہدے سے ہٹانے کا سنگل بنچ کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج
سربراہ کالعدم تنظیم سعد رضوی کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ امیر بھٹی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی، دوران سماعت درخواست کے قابل سماعت ہونے پرفریقین کے وکلا سے دلائل طلب کیے گئے۔
ذرائع کے مطابق سعد رضوی کی نظر بندی کے خلاف درخواست ان کے چچا امیر حسین نے دائر کی ہے۔
دوران سماعت وکیل درخواستگزار نے کہاکہ نظر بندی میں توسیع نہیں ہوئی۔
چیف جسٹس نے کہاکہ جب نظر بندی میں توسیع ہی نہیں ہوئی تو یہ درخواست قابل سماعت کیسے ہے ۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہاکہ نظر بندی میں توسیع ہوئی ہے۔
چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو ہدایت دیتے ہوئے کہاکہ پہلے درخواست گزار کے وکیل کا نکتہ سن لیں۔
وکیل درخواستگزار نے کہاکہ اگلی تاریخ پر عدالت کی اس نکتے پر معاونت کریں گے۔
ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے کہاکہ رات کو لیٹ بنچ بنا ہے، صبح ہمارے پاس اطلاع آئی کہ کیس فکس ہو گیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ سپریم کورٹ نے کیس ریمانڈ کیا ہے، ہم معاملے کو دیکھیں گے۔
ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے کہاکہ عدالت ہمیں وقت دے، ہمیں اس کیس کی صبح اطلاع ملی ہے۔
وکیل درخواستگزار نے کہاکہ حکومت نے سعد رضوی کو غیر قانونی حراست میں رکھا ہوا ہے ۔ تین ماہ تک نظر بندی ہو سکتی ہے اس کے بعد بورڑ کی جانب سے نظر بندی میں توسیع نہیں کی گئی،وفاقی ریویو بورڈ نے بھی نظر بندی میں توسیع نہیں کی گئی۔
ذرائع کے مطابق دونوں فریقین نے عدالت سے درخواست کے قابل سماعت سے متعلق دلائل دینے کے لیے وقت مانگ لیا ہے۔
واضح رہےکہ لاہور ہائیکورٹ نے کالعدم تنظیم کے سربراہ سعد رضوی کی نظر بندی کیخلاف سماعت 3 نومبر تک ملتوی کر دی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News