
نورمقدم قتل کیس میں مجرم ظاہرجعفرکی اپیل مسترد، سزائے موت کا حکم برقرار
عدالت نے نور مقدم قتل کیس کی سماعت کے دوران بولنے پر مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو کمرے سے نکال دیا۔
اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن عدالت میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی تو مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت گرفتار ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔
ذرائع کے مطابق ان ملزمان میں ضمانت پر رہا ظاہر جعفر کی والدہ ملزمہ عصمت آدم جی اور تھراپی ورکس کے ملازمین بھی شامل ہیں۔
جج نے استفسار کیا کہ مدعی مقدمہ کے وکیل کدھر ہیں؟ جس پر وکیل بابر حیات سمور نے جواب دیا کہ شاہ خاور سپریم کورٹ میں مصروف ہیں آپ کارروائی شروع کردیں۔
دوران سماعت مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے بولنا شروع کر دیا۔
فاضل جج نے حکم دیا کہ ملزم کمرہ عدالت سے باہر چلا جائے۔
ذرائع کے مطابق عدالتی حکم پر مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو کمرہ عدالت سے باہر بھیج دیا گیا۔
واضح رہےکہ نیشنل فرانزک کرائم ایجنسی انچارج محمد عمران کے بیان پر جرح کے بعد کیس کی سماعت ملتوی کردی گئی۔
اس سے قبل گزشتہ روز نور مقدم قتل کیس میں سی سی ٹی وی ٹرانسکرپٹ سے متعلق اہم دستاویز سامنے آئی تھی۔
ذرائع کے مطابق سی سی ٹی وی ٹرانسکرپٹ میں دل ہلا دینے والے خوفناک مناظر کا ذکر بھی موجود ہے۔
سی سی ٹی وی ٹرانسکرپٹ کے مطابق 18 جولائی کو رات 10 بج کر 18 منٹ پر نور مقدم فون سنتے ہوئے ملزم ظاہر جعفر کے گھر میں داخل ہوئیں، 19 جولائی کو رات 2 بج کر 39 منٹ پر ظاہر جعفر اور نور مقدم بیگ لے کر گیٹ سے نکلتے نظر آتے ہیں اور مین گیٹ کے باہر ٹیکسی میں سامان رکھ کر دوبارہ گھر میں داخل ہوتے ہیں۔
اس کے بعد رات 2 بج کر 41 منٹ پر نور مقدم انتہائی گھبراہٹ خوف میں ننگے پاؤں گیٹ کی طرف بھاگ کر آتی ہے۔
چوکیدار افتخار گیٹ کو بند کرتا نظر آتا ہے اس دوران ملزم ظاہر جعفر جلدی آکر مین گیٹ پر نور مقدم کو دبوچ لیتا ہے۔
نور مقدم ہاتھ جوڑ کر ظاہرجعفر کی منت سماجت کرتی نظر آتی ہے۔
ٹرانسکرپٹ کے مطابق ظاہر جعفر اس کی پرواہ نہ کرتے ہوئے نور مقدم کو کھینچ کر گھر میں لے جاتا ہے۔
اس کے بعد رات 2 بج کر 46 منٹ پر ظاہر جعفر اور نور مقدم گھر سے نکل کر مین گیٹ پر آتے ہیں، گیٹ سے باہر گلی میں سامان والی ٹیکسی میں دونوں بیٹھ کر جاتے نظر آتے ہیں۔
سی سی ٹی وی ٹرانسکرپٹ میں رات 2 بج کر 52 منٹ پر ظاہر جعفر اور نور مقدم بیگ لے کر گھر میں داخل ہوتے ہیں، اس موقع پر مین گیٹ پر افتخار چوکیدار گھر کے صحن میں نظر آتا ہے، جبکہ کالے رنگ کا کتا بھی نظر آتا ہے۔
ٹرانسکرپٹ کے مطابق 20 جولائی کی شام 7 بج کر 12 منٹ پر نور مقدم فرسٹ فلور سے چھلانگ لگا کر جنگلے پر گریں،ان کے ہاتھ میں موبائل فون بھی تھا، وہ لڑکھڑاتی ہوئی بیرونی مین گیٹ پر آئیں۔
نور مقدم باہر جانا چاہتی تھیں، چوکیدار افتخار اور مالی گیٹ بند کرتے نظرآتے ہیں۔
اس موقع پر ملزم ظاہر جعفر گھر کے فرسٹ فلور کے ٹیرس سے چھلانگ لگا کر گراؤنڈ فلور پر آیا۔
ملزم ظاہر جعفر نے دوڑ کر نور مقدم کو پکڑا اور اسے گیٹ پر بنی کیبن میں بند کرتا نظر آتا ہے، پھر ظاہرجعفر نور مقدم کا کیبن کھول کر موبائل فون چھینتا نظر آتا ہے۔
اس کے بعد ظاہر جعفر نور مقدم کو کیبن سے نکال کر زبردستی گھسیٹ کر گھر میں لے جاتا ہے۔
20 جولائی کو رات 8 بج کر 6 منٹ پرتھراپی ورکس کی ٹیم گھر کے گیٹ سے اندر آتی ہے۔
تھراپی ورک کی ٹیم رات 8 بج کر 42 منٹ پر گھر میں داخل ہونے کی کوشش کرتی نظر آئی۔
سی سی ٹی وی ٹرانسکرپٹ کے مطابق رات 8 بج کر 55 منٹ پر تھراپی ورکس ایک زخمی کو گھر سے باہر گیٹ کی طرف لے جاتی نظر آئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News