اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ مراد علی شاہ نے فیڈریشن کو دہمکی دی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید علی شاہ کی پریس کانفرنس پر اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ آج مراد علی شاہ اپنی پریس کانفرنس میں پریشان نظر آئے، مراد علی شاہ نے فیڈریشن کو دہمکی دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مراد علی شاہ صاحب سندھ کوئی ریاست نہیں ہے، افسران کو بنیاد بنا کر وزیر اعلیٰ نے غصے کا اظہار کیا، مراد علی شاہ کا طوطا حسن نقوی ہیں، اس کرپٹ طوطے کے ساتھ مل کر وزیر اعلیٰ نے کرپشن کی۔
انہوں نے کہا کہ حسن نقوی وزیر اعلیٰ اور مقصود میمن آصف زرداری کو چلا رہے ہیں، وزیر اعلیٰ صاحب سندھ کی عوام اب آپ کو کٹ لگائے گی، صوبہ سندھ ایماندار افسران کے مستقبل کا قبرستان بن چکا ہے، جس افسر کو کشمور بدین کا نہیں پتہ تو وہ گوگل میپ لگاکر چلا جائے گا۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ مگر اسے یہ نہیں پتہ ہوگا کہ منشیات، تیل، کہاں بکتی ہے، ان افسران کو نہیں پتہ ہوگا کہ فرخ بشیر کون ہیں، وزیر اعلیٰ صاحب سندھ کے افسران کو سیاسی نہ بنائیں، روٹیشن پالیسی پر وزیر اعلیٰ اپنے حواس ٹھیک رکھیں۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا کہ روٹیشن پالیسی پورے ملک کے لیے ہے، تمام معاملے پر چیف سیکریٹری سے مشاورت ہورہی ہے، مراد علی شاہ کا خوف بتا رہا ہے کہ قالین کھسک رہا ہے، پی پی کے قاتل ایم پی اے اسمبلی میں بیٹھے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ گندم کی قیمت گزشتہ سال 2000 روپے رکھی تھی، اس سال گندم کی قیمت 2200 روپے فی من کے حساب رکھی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ سندھ میں بیٹھےسیاسی یتیموں کےکہنےپرافسران کو شوکاز ملتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن صوبے کی گورننس میں مداخلت نہ کرے، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سیاست میں نہ آئے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ میرپور خاص میں ہائی کورٹ کا بینچ قائم کرنے کی بات کی ہے، اس حوالے سے قانون کو فالو کریں گے، آب پاشی کی زمین پر کابینہ کی بات ہوئی، محکمہ آب پاشی کو اس زمین کی ضرورت نہیں ہے، وہاں ہم کچی آبادیاں قائم کریں گے۔
وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ مردم شماری پر قومی اسمبلی میں جو باتیں کی گئی وہ غلط تھیں، یہاں پر کچھ کم عقل لوگ ہیں، جو وفاق میں ہیں، شاید وہ سمجھتے ہیں کہ وہ بار بار جھوٹ بول کر صحیح ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ یہ افسران وفاق کے نہیں ہیں یہ فیڈریشن کے افسر ہیں، یہ کم عقل اور نااہل ہیں یہ وفاق نہیں فیڈریشن کے افسران ہیں، فیڈریشن میں چاروں صوبے آتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت پہلی ہے جہاں مشاورت نہیں ہوتی ہے، یہ گھر میں بیٹھ کر کسی سے مشاورت نہیں کرتے ہیں، انہوں نے 3 سال میں کوئی 3 میٹنگز کی ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ وزیر اعظم نے اپنی ساری اتھارٹیاں لوگوں کو دے دی ہے، وہ صرف بنی گالا سے اڑ کر وزیر اعظم ہاؤس آتے ہیں، اور وزیر اعظم ہاؤس سے بنی گالا چلے جاتے ہیں، بس ان کے پاس یہ اتھارٹی ہے، 40 فیصد صوبے کے افسر ہوتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ابھی بھی فیڈریشن کے 48 افسران کی کمی ہے، میں نے اکتوبر میں اسلام آباد میں جاکر ان سے کہا ہمیں افسر دیں، اس وقت صرف چار افسران ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ میں چیف جسٹس صاحب سے کورٹ میں کہا کہ ہمارے پاس افسران نہیں ہیں اور میں نے اسی وقت ایک خط اٹارنی جنرل کو لگ دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News