
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تمام مسلم ممالک کو مل کر اسلاموفوبیا پر مغرب کو جواب دینا چاہیے۔
عمران خان سے مسلم ممالک کے سفیروں کی ملاقات ہوئی جس میں اسلاموفوبیا کیخلاف یکسا موقف اختیار کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں عمران خان نے سفیروں کو اسلوموفیوبیا کیخلاف پاکستان کے اقدامات سے آگاہ کیا۔
ا س موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے رحمت اللعالمین اتھارٹی بنائی تاکہ اسلاموفوبیا کے سدباب کیلئے کام کیا جاسکے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک کو آزادیِ اظہار رائے اور مسلمانوں کے دل آزاری کو سمجھنا ہوگا۔
وزیر اعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ توہین رسالت ﷺ سے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے دل دکھتے ہیں ، تمام مسلم ممالک کو مل کر اسلاموفوبیا پر مغرب کو جواب دینا چاہیے۔
ملاقات میں سعودی عرب، ترکی،ایران ، ملائیشیا اور دیگر اسلامی ممالک کے سفرا موجود تھے جبکہ پاکستان میں تعینات تمام مسلم ممالک کے سفیر ملاقات میں موجودتھے۔
واضح رہے اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک سال معیشت کو مستحکم کرنےمیں لگا اور اس کے بعد کورونا آگیا، مشکل حالات کی وجہ سے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں جب حکومت ملی تھی تب معاشی حالات بہت خراب تھے، بغیر ڈیٹے کے سبسڈی دینا آسان نہیں تھا۔احساس پروگرام کی ٹیم نے 3سا ل میں ڈیٹا اکٹھا کیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا تھا کہ مہنگائی کا مسئلہ ہے، اپوزیشن کا کام تنقید کرنا ہے اور تنقید سے فائدہ ہوتا ہے، عالمی سطح پر ضروری اشیا کی قیمتوں میں 50 اور پاکستان میں 9فیصد اضافہ ہوا ہے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا تھا کہ ہم نے چھوٹے اور اسمارٹ لاک ڈاؤن لگا کر اپنی معیشت کو بچایا۔ آئی ٹی کے شعبے میں 47فیصد اضا فہ ہوا ہے ، چاول کی پیدوار13.4فیصد ہے گندم اور مکئی کی پیدوار میں بھی اضافہ ہوا ہے جبکہ کپاس کی پیدوار میں بھی 81فیصد اضافہ ہوا ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تعمیرات کے شعبے میں 600ارب روپے کے شعبے چل رہے ہیں جبکہ لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں 13فیصد اضافہ ہوا ہے اور گاڑیوں کی فروخت میں 131فیصد اضافہ ہوا ہے۔
عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان نے بہتر طریقے سے کورونا کا مقابلہ کیا، خوف تھا کہ کورونا کیسز بڑھے تو حالات خراب ہوجائیں گے لیکن کورونا کو بہتر طریقے سے ہینڈل کرنے پر پوری دنیا نے ہماری تعریف کی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان ہی نہیں پوری دنیا متاثر ہوئی ہے، بھارت میں کرفیو لگا تو ہم پر کافی پریشر تھا کہ آپ کیوں نہیں لاک ڈاؤن لگاتے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں سعودی عرب، یو اے ای، اور چین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان ممالک نے مشکل وقت میں ہماری مدد کی۔
40 عمران خان نے یہ بھی کہا تھا کہ لاکھ خاندانوں کیلئے سود کے بغیر قرضوں کا پروگرام لارہے ہیں، کامیاب جوان پروگرام کے تحت نوجوانوں کو قرضے دے رہے ہیں، ابھی تک پروگرام کے تحت 30ارب روپے قرضہ دے چکے ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ہیلتھ کارڈ کے ذریعے 10لاکھ روپے تک علاج کرایا جاسکتا ہے، مارچ تک پنجاب کے تمام خاندانو ں کو ہیلتھ انشورنس دے دیں گے۔ سندھ حکومت سے بھی کہوں گا کہ وہ ہیلتھ انشورنس دیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News