
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ عوام کو ڈینگی سے بچانے کے لئے صوبائی حکومت تمام وسائل یقینی بنائے گی۔
محمود خان کی زیرِ صدارت ڈینگی کے حوالے تیسرا جائزہ اجلاس ہوا جس میں متعلقہ صوبائی وزراء تیمور سلیم جھگڑا اور کامران بنگش کے علاوہ متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
پشاور ڈویژن میں ڈینگی کی تازہ صورتحال اور ڈینگی کنٹرول کے لئے گزشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو بریفنگ دی گئی کہ صوبے میں اب تک مجموعی طور پر ڈینگی کے 8 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، اس وقت پورے ملاکنڈ ریجن میں ڈینگی کیسز زیرو پر آگئے ہیں، گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کی روشنی میں پشاور کے تمام تدریسی ہسپتالوں میں ڈینگی ٹیسٹ فری کردیا گیا ہے۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ ڈینگی پلان پر عملدر آمد کے سلسلے میں منتخب عوامی نمائندوں کے ساتھ ہفتہ وار اجلاس منعقد کیے جا رہے ہیں، انسداد ڈینگی اقدامات کے لئے مختلف محکموں کی طرف سے استعمال کردہ فنڈز کی جانچ پڑتال کے لئے انکوائری کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ پشاور کے 12 ہاٹ اسپاٹس میں ساڑھے 6 سو سے زائد ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔
اجلاس میں پشاور کے ہاٹ اسپاٹس میں ڈینگی وائرس کی مستقل بنیادوں پر خاتمے کے لئے لائحہ عمل پر غور کیا گیا، ان ہاٹ اسپاٹس میں صفائی ستھرائی اور واٹر سپلائی سسٹم کی بہتری کے لئے خصوصی منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ ہوا۔
وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو منصوبے کا پی سی ون جلد سے جلد تیار کر کے منظوری کے لئے پیش کرنے کی ہدایت کی، ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ منصوبے پر عملدر آمد اگلے سال مارچ تک ہر صورت مکمل ہونی چاہیئے، کمشنر پشاور اس منصوبے پر عملدرآمد کی نگرانی کرے۔
محمود خان نے تمام ڈویژنل کمشنرز کو اپنے اپنے ڈویژنز میں انسداد ڈینگی پلان پر عملدر آمد کی نگرانی کرنے کی ہدایت کی، ان کا کہنا تھا کہ ڈویژنل کمشنرز اس سلسلے میں تمام سرگرمیوں کی رپوٹ باقاعدگی سے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کو ارسال کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو ڈینگی سے بچانا اور انہیں سہولیات دینا مقصد ہے، صوبائی حکومت اس مقصد کے لئے تمام وسائل یقینی بنائے گی، تمام متعلقہ محکمے اور اداروں کو اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں بھر پور انداز میں پوری کرنی ہوگی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا مزید کہنا تھا کہ انسداد ڈینگی پلان پر من و عن عملدر آمد کو یقینی بنایا جائے، کسی بھی قسم کی غفلت اور کوتاہی کی صورت میں ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News