
وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ تعلیم کی بہتری کے لئے کمیونیٹیز کا ساتھ ضروری ہوتا ہے۔
سردار علی شاہ نے سرکاری اسکول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پراٸمری اسکولوں میں بہت سے مساٸل کا سامنا ہے، امید کرتا ہوں کہ مستقبل میں یو ایس ایڈ سندھ کے دیگر شہروں میں بھی اسکول بنانے میں مدد کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کی بہتری کے لئے کمیونیٹیز کا بھی ساتھ ضروری ہوتا ہے، جب تک لوگ اسکولوں کو اپنا اسکول نہیں سمجھے گے تب تک حالات بہتر نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملیر کے لوگ ہمارے اپنے لوگ ہیں، یہاں کہ اسکولوں کی بہتری کے لٸے جو مدد چاہٸے تیار ہیں، وفاقی حکومت کو صرف تنقید کرنے کی جلدی ہوتی ہے، میں نے بات کچھ کی تھی اور اسے کس اور طرز میں پیش کیا گیا۔
وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ محکمہ سے 7 ہزار نان فنکشنل اسکول بند کرنے کی سفارش تھی، جس میں سے 5 ہزار نان فنکشنل اسکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، 1400 ایسے اسکول ہیں جو کہ کٸی سالوں سے خراب حالت کی وجہ سے بند ہیں، 3600 ایسے اسکول ہیں جو کہ ایک دو کمروں پر مشتمل ہیں جن کی ضرورت نہیں، یہ وہ اسکول تھے جنہیں مشرف دور میں بنایا گیا۔
سردار علی شاہ نے کہا کہ ایک گاؤں میں چار چار اسکول ایک کمرے کے بناٸے گٸے صرف وہاں کے لوگوں کو خوش کرنے کے لٸے، اب وہ اسکول گاؤں کے وڈیرے کی اوطاق میں تبدیل ہو چکے ہیں، نان فکشنل اسکولوں کی زیادہ تعداد پراٸمری اسکولوں کی ہے۔
وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ چند سیکنڈری اور الیمنٹری اسکول ہیں، ان اسکولوں میں تعینات اساتذہ کا کام کرنے کا دل نہیں چاہتا ہے، اب ان سے کام لے گے، کسی قریب کے فنکشنل اسکول میں ان کا تبادلہ کرے گے، ان اساتذہ کی بہت موجیں ہوگئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News