وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اسٹیبلشمنٹ محمد شہزاد ارباب نے کہا ہے کہ افسران کے تبادلے صوبوں سے مشاورت کے بعد کیے جا رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے بیان پر شہزاد ارباب نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ تمام افسران جنہوں نے کسی ایک صوبے میں دس سال سے زائد عرصہ گزارا ہے، ان کا تبادلہ دوسرے صوبوں اور وفاق میں کیا جا رہا ہے، افسران کے تبادلے صوبوں سے مشاورت کے بعد طے کردہ روٹیشن پالیسی کے تحت بلا تفریق طور پر کیے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس مرحلے میں سندھ سے 4 پی-اے-ایس افسران کا تبادلہ کیا گیا اور ان کی جگہ 4 پی-اے-ایس افسران سندھ میں تعینات کیے گئے، اسی طرح پی-ایس- پی کے 7 افسران کا تبادلہ سندھ سے کیا گیا اور ان کی جگہ 8 پی-ایس-پی افسران سندھ میں تعینات کیے گئے۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ گندم کی قیمت گزشتہ سال 2000 روپے رکھی تھی، اس سال گندم کی قیمت 2200 روپے فی من کے حساب رکھی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ سندھ میں بیٹھےسیاسی یتیموں کےکہنےپرافسران کو شوکاز ملتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن صوبے کی گورننس میں مداخلت نہ کرے، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سیاست میں نہ آئے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ میرپور خاص میں ہائی کورٹ کا بینچ قائم کرنے کی بات کی ہے، اس حوالے سے قانون کو فالو کریں گے، آب پاشی کی زمین پر کابینہ کی بات ہوئی، محکمہ آب پاشی کو اس زمین کی ضرورت نہیں ہے، وہاں ہم کچی آبادیاں قائم کریں گے۔
وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ مردم شماری پر قومی اسمبلی میں جو باتیں کی گئی وہ غلط تھیں، یہاں پر کچھ کم عقل لوگ ہیں، جو وفاق میں ہیں، شاید وہ سمجھتے ہیں کہ وہ بار بار جھوٹ بول کر صحیح ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ یہ افسران وفاق کے نہیں ہیں یہ فیڈریشن کے افسر ہیں، یہ کم عقل اور نااہل ہیں یہ وفاق نہیں فیڈریشن کے افسران ہیں، فیڈریشن میں چاروں صوبے آتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت پہلی ہے جہاں مشاورت نہیں ہوتی ہے، یہ گھر میں بیٹھ کر کسی سے مشاورت نہیں کرتے ہیں، انہوں نے 3 سال میں کوئی 3 میٹنگز کی ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ وزیر اعظم نے اپنی ساری اتھارٹیاں لوگوں کو دے دی ہے، وہ صرف بنی گالا سے اڑ کر وزیر اعظم ہاؤس آتے ہیں، اور وزیر اعظم ہاؤس سے بنی گالا چلے جاتے ہیں، بس ان کے پاس یہ اتھارٹی ہے، 40 فیصد صوبے کے افسر ہوتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ابھی بھی فیڈریشن کے 48 افسران کی کمی ہے، میں نے اکتوبر میں اسلام آباد میں جاکر ان سے کہا ہمیں افسر دیں، اس وقت صرف چار افسران ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ میں چیف جسٹس صاحب سے کورٹ میں کہا کہ ہمارے پاس افسران نہیں ہیں اور میں نے اسی وقت ایک خط اٹارنی جنرل کو لگ دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News