سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کانگریس کی عمارت پر حملے کے مقدمے میں ایک بار پھر بڑی مشکل میں پھنس گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی وفاقی عدالت نے کیپیٹل ہل پر مشتعل افراد کے حملے کی کارروائی سے متعلق دستاویزات کی حوالگی کی منظوری دے دی۔
سابق صدر نے حملے سے متعلق فائلز دینے سے انکار کردیا تھا اور وفاقی عدالت میں ان دستاویزات کے اجراء کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا تاہم عدالت نے ان کے خلاف فیصلہ دے دیا۔
منظوری کے بعد مذکورہ فائلز کانگریس کی انکوائری کمیٹی کو پیش کی جا سکتی ہیں اور اس طرح ٹرمپ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی راہ بھی ہموار ہونے کا امکان ہے۔
گزشتہ نومبر میں امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست فاش ہوئی تھی اور جو بائیڈن نئے صدر منتخب ہوئے تھے جسے ٹرمپ نے تسلیم نہیں کیا اور اپنی ایک جذباتی تقریر میں امیدوار پر دھاندلی کا الزام عائد کردیا۔
سابق صدر کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد ان کے حامی بڑی تعداد میں کیپٹیل ہل پہنچ گئے اور اندر داخل ہوکر توڑ پھوڑ کی۔
اس دوران ارکان پارلیمنٹ نے دفاتر اور ڈیسک کے نیچے چھپ کر اپنی جانیں بچائیں۔
واضح رہے کہ اس ہنگامہ آرائی میں 4 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے اور ٹرمپ کے خلاف سینیٹ میں مواخذے کی تحریک پیش ہوئی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News