
سیکریٹری اطلاعات پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز شازیہ مری نے کہا ہے کہ حکومت کی پالیسی اور قانون سازی عوام کے ریلیف کے لیے آتی ہے۔
شازیہ مری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کے ذریعے عوام کے مسائل پر بات کرتے ہیں، حکومت کی کوئی پالیسی اور قانون سازی عوام کے ریلیف کے لیے آتی ہے، اس ملک کو غیر جمہوری طریقے سے چلایا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پارلیمنٹ کا اور پارلیمنٹ کو مذاق بنا دیا، پاکستان میں جمہوریت کی طویل جمہوریت کے لیے لاشیں اٹھائی، پارلیمنٹ کی تذلیل قابلِ مذمت ہے، مشترکہ اجلاس کو کالے قوانین پاس کرنے کے استعمال کیا، قابلِ افسوس ہے۔
انہوں نے کہا کہ قوانین کو آرڈنسس کے ذریعے بھی لایا گیا، آج کی قانون سازی کے رولز اور آئین کی شقون کو فالو نہیں کیا جاتا، قوانین بنانے کے لیے نوٹس پریڈ ہوتا ہے، مشترکہ اجلاس اراکین نہ ہونے کے باعث گزشتہ اجلاس منسوخ ہوا، 30 سے 40 حکومتی اراکین ان کے ہاتھ نہیں آرہے تھے۔
شازیہ مری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ممبرز نے خود کہا کہ ہم آئے نہیں لائے گے ہیں، قانون سازی کے لئے بل کی کاپی ہمیں نہیں ملی، ہمیں معلوم نہیں ہوا کہ کونسا بل بلڈوز ہق رہا ہے، بولنے کے لیے مائیک مانگا، مگر بولنے کی اجازت نہیں دی، نیپرا کے بل بھی تھا جس میں صوبوں کی نمائندگی ختم کی گئی۔
سیکریٹری اطلاعات پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز شازیہ مری نے کہا کہ قومی اسمبلی کو بند معاشی کے طور پر استمال کیا، ٹیکنالوجی کے استعمال پر اعتراض نہیں، آر ٹی ایس اور میجک انک اور دھند جے نام پر الیکشن میں دھاندلی ہوتی ہے، بلاول بھٹو نے اسپیکر سے پوچھا کہ الیکٹرونک ووٹنگ کی مشین قومی اسمبلی میں 36 سال سے لگی ہے مگر استمال نہیں ہوئی، سینٹ کے انتخابات پولنگ بوتھ کے اندر کمیرے بھی برآمد ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ 71 ہزار مرتبہ ایف بی آر کی ویب سائٹس ماہانہ ہیک ہوتی ہے، ہم ای وی ایم پر حکومت سے نہیں سمجھنا چاہتے، ہم ایپ کے ٹولے سے جمہوریت کو نقصان نہیں پہنچانے دیں گے، بے شک جیل میں ڈال دیں، ہم اب بھی جمہوریت اور پارلیمنٹ کا دفاع کریں گے، جمہوریت اور سیاست کو نقصان پہنچانے کی کوشش کہ جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے شرم آتی ہے اس اسمبلی میں ہم بھی بیٹھے ہیں جہاں یہ کارووائی ہوئی، ہر طبقے کی آواز ہے کہ کب عمران خان ملک کی جان چھوڑے گا، عمران خان نے غریبوں سے چھت چھین لی، پیپلز پارٹی نے ملک میں جمہوریت اور آئین کیلئے قربانیاں دی ہیں۔
سیکریٹری اطلاعات کا کہنا تھا کہ حکومت آئین اور قانون کا مذاق اڑا رہی ہے، پیپلز پارٹی جمہوریت اور آئین کا دفاع کرتی رہے گی، ملک کو غیر سیاسی کرنے کی سازش زور و شور سے جاری ہے، ملکی سیاست اور جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی سازش ہو رہی ہے، حکومت عوام کا معاشی قتل کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مردم شماری کی خود ساختہ رپورٹ مرتب کی گئی جس پر سندھ کو اعتراض تھا، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مردم شماری کو آخری آئٹم میں رکھا گیا، وزیر اعلیٰ سندھ کے اعتراضات کو ایڈریس نہیں کیا گیا، اسپیکر صاحب نے رولز کی خلاف ورزی کی ہے میں یہ کہتی ہوں کہ اسپیکر جھوٹ بول رہا ہے، اسپیکر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے چیک کریں کسی بھی ممبر کو وزیر اعلیٰ سندھ کے خط کا جواب نہیں ملا۔
سیکریٹری اطلاعات پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز شازیہ مری کا کہنا تھا کہ ممکن ہے اسپیکر کے سیکریٹریٹ نے جھوٹی اطلاع دی ہو، اب عوام پی ٹی آئی کو ووٹ نہیں دے گی، مشترکہ اجلاس میں غیر آئینی، جمہوری طریقے سے بل پاس کئے گئے، اپوزیشن نے گزشتہ روز پارلیمان سے ٹوکن واک آئوٹ کیا۔
انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیر اعظم کے مشترکہ اجلاس سے خطاب نہ کرنے پر حیرانی ہوئی، قادر مندوخیل پر قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت پر پابندی افسوسناک ہے، ہم نے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ نہیں کیا ٹوکن واک تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر اسد قیصر نے قادر مندوخیل پر پابندی عائد کر کے زیادتی کی ہے، پارلیمنٹ میں حکومت اور اپوزیشن ہوتی ہے، اپوزیشن کو کسی بھی بل پر نو اور یس کہنا کا حق ہے، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں دھجیاں اڑائی گئیں سپریم کورٹ کے فیصلوں کی نفی کی گئی، الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے اسیکریسی آوٹ ہورہی یہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ اورسیز کو تو پہلے ہی ووٹ کا حق حاصل ہے، ای وی ایم میشن پر اعتراض نہیں بلکہ مشینری پر اعتراض ہے، ہم نے اُس وقت کہا تھا احتجاج کرنا عمران خان کا حق تھا پارلیمنٹ پر حملہ غلط ہے، اسپیکر کا رویہ ٹھیک نہیں ہے سب نے دیکھا، اسپیکر سیاسی کارکنان کے لیے جو ماحول بنا رہے وہ اچھا نہیں ہے۔
سیکریٹری اطلاعات پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز شازیہ مری کا مزید کہنا تھا کہ اسپیکر کے خلاف ہم آئین اور قانون کے مطابق کام کریں گے، ہمیں عدالتوں سے انصاف کم ہی ملتا ہے ہمیں پھانسیاں بھی دی جاتی ہیں، ہم اداروں پر حملہ آور نہیں ہوتے، ہم اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں مشاورت کے ساتھ، حکومت نے اسپیلمنٹری دس بلز ایجنڈے میں شامل کیے گئے وزیر اعظم نے پارلیمنٹ ہاؤس کو ڈیرہ سمجھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News