پنجاب میں فضائی آلودگی کا زور برقرار ہے، لاہور میں اسموگ نے ڈیرے ڈال لئے۔
فضائی آلودگی کے اعتبار سے آج بھی لاہور دنیا کےآلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پرہے۔
ایئرکوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور کی فضاؤں میں آلودہ ذرات کی مقدار 501 جبکہ کراچی میں 154 پرٹیکیولیٹ میٹرز ریکارڈ کی گئی۔
ائیرکوالٹی انڈیکس کے مطابق دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں بھارت کا شہر دہلی دوسرے جبکہ کولکتہ تیسرے نمبر پر ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی میں فضائی آلودگی بڑھنے سے بچوں میں سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔
فضائی آلودگی کی وجہ سے دہلی میں تعلیمی اداروں کو ایک ہفتے کے لیے بند کر دیا گیا ہے جبکہ بھارتی سپریم کورٹ نے بھی فضائی آلودگی کا نوٹس لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق دو روز قبل اسموگ کی روک تھام کے لیے ضلعی انتظامیہ لاہور کے انسداد اسموگ اسکواڈ نے سخت کاروائیاں کرتے ہوئے 43 انڈسٹریل یونٹس کو چیک کیا۔
فضا میں دھواں چھوڑنے اور آلودگی کی روک تھام کے لیے آلات نہ ہونے پر 21 انڈسٹریل یونٹس میں خلاف ورزی پائی گئی۔
اس موقع پر سخت ایکشن لیتے ہوئے 21 انڈسٹریل یونٹس کو سیل کر دیا گیا۔
ڈی سی لاہورعمر شیر چٹھہ کا کہنا ہےکہ شہر کے انڈسٹریل یونٹس کی چیکنگ کے لیے پانچ تحصیلوں میں انسداد اسموگ اسکواڈ ٹیمیں موجود ہیں۔
ایئرکوالٹی انڈیکس کی درجہ بندی
ایئرکوالٹی انڈیکس کی درجہ بندی کے مطابق 151 سے 200 درجے تک آلودگی مضرِ صحت ہے۔
201 سے 300 درجے تک کی آلودگی انتہائی مضرِ صحت ہوتی ہے جبکہ 301 سے زائد درجہ خطرناک آلودگی کو ظاہر کرتا ہے۔
فضائی آلودگی
فضائی آلودگی ہوا میں موجود وہ مادے یا ذرات ہوتے ہیں جو کہ انسانی سرگرمیوں کی بدولت فضا کا حصہ بنتے ہیں۔
فضائی آلودگی گیسوں کی زیادتی، زہریلی گیسوں، تابکاری شعاعوں، کیمیائی مادوں، ٹھوس ذرات، مائع قطرات، گرد و غبار اور دھویں وغیرہ کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے اور یہ انسانی صحت اور ماحول دونوں کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News