وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کی اپوزیشن بھان متی کا کنبہ ہے ، کوئی ایک ڈویژن کی پارٹی ہے تو کوئی 3 ڈویژنزز کی ۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ اپوزیشن میں نہ کوئی لیڈر ہے اور نہ ان کا کوئی پروگرام ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ان کی وفاقی جماعت کے خلاف تحریک سوائے خبروں میں زندہ رہنے کی کوشش کے اور کچھ نہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان کی واحد قومی سیاسی جماعت تحریک انصاف ہے جس کا ایجنڈا قومی ایجنڈا ہے ۔
پاکستان کی اپوزیشن بھان متی کا کنبہ ہے،کوئ ایک ڈویژن کی پارٹی ہے تو کوئ تین ڈویژنزز کی نہ کوئ لیڈرنہ کوئ پروگرام ان لوگوں کی طرف سے ملک کی واحدوفاقی جماعت کے کیخلاف تحریک سوائے خبروں میں زندہ رہنے کی کوشش کے علاوہ کچھ نہیں،واحد قومی سیاسی جماعت #PTI ہے جس کا ایجنڈا قومی ایجنڈا ہے— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 7, 2021
واضح رہے کہ پی ڈی ایم کے اہم ترین ہنگامی اجلاس میں دسمبر میں لانگ مارچ کا اعلان کیا گیا ہے ، لانگ مارچ سے قبل چاروں صوبوں میں مہنگائی کےخلاف مہنگائی مارچ ہو نگے۔
ذرائع کے مطابق لانگ مارچ کے معاملے پر ن لیگ کے واضح جواب نہ دینے پرسربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان اجلاس میں برہم ہوگئے۔
لانگ مارچ دسمبر میں کرنے پر ن لیگ کی پراسرار خاموشی پر شرکاء بھی حیران تھے۔
اس موقع پرمولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پہلے کہا گیا کہ لانگ مارچ پنجاب سے شروع کریں اور اب آپ حتمی تاریخ نہیں دے رہے۔
مولانا فضل الرحمان کو مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے جواب دیاکہ لاہور کے جلسے کے بعد لانگ مارچ کے بارے حتمی جواب دینگے۔
ذرائع ن لیگ کے مطابق لاہور کا جلسہ نومبر کے آخری دنوں میں ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے جواب پر ناراض ہوگئے۔
اب لانگ مارچ کا معاملہ گیارہ نومبر کو سربراہی اجلاس میں لانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
سربراہ پی ڈی ایم نے ہدایت کی کہ ابھی نہیں تو کبھی نہیں پالیسی اختیار کرنا ہونگی اب سب جماعتیں اپنا واضح موقف رکھیں۔
مولانا فضل الرحمان اپنی واضح ہدایت کے باوجود مسلم لیگی رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے پریس کانفرنس نہ کرنے پر بھی ناراض ہوئے۔
ذرائع کے مطابق ن لیگ نے شاہد خاقان عباسی کی پریس کانفرنس کے بجائے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا۔
اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ میں پی ڈی ایم کا سربراہ ہوں شاہد خاقان عباسی کو پریس کانفرنس کرنا چاہیے تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
