مشیر خزانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اب سرپلس چینی رکھنے والا ملک بن چکا ہے۔
مشیر خزانہ شوکت ترین نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹ میں کہاکہ پاکستان کے تمام اقتصادی اشارئیے ترقی کی طرف گامزن ہیں، زرات، مینوفیکچرنگ ، برآمدات اور ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کا رجحان جاری ہے۔
Numbers never lie, our progress by all accounts is on rise i.e. Agriculture, manufacturing, exports and tax collection. We are now sugar surplus country. Also producing huge surplus in rice, maize and cotton.@FinMinistryPak @MuzzammilAslam3 pic.twitter.com/NMbHCCnz9N— Shaukat Tarin (@shaukat_tarin) November 7, 2021
انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان اب ضرورت سے زیادہ چینی رکھنے والا ملک بن چکا ہے اور یہ ملک چاول، مکئی اور کاٹن بھی سرپلس پیدا کررہا ہے۔
واضح رہےکہ چینی کی قیمت میں گزشتہ 2 روز کی مناسبت سے کمی ہوئی ہے۔
حیدرآباد میں چینی کی ریٹیل قیمت 150 سے کم ہو کر 134 روپے فی کلو میں فروخت ہورہی ہے جبکہ چینی کی 50 کلو کی بوری کی قیمت 7 ہزار 2 سو سے کم ہوکر 6 ہزار 7 سو کی ہوگئی ہے۔
آٹے کی سرکاری قیمت نظرانداز کرکے آٹا مارکیٹ میں 71 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے جبکہ آٹے کا 10 کلو کا تھیلا 710 روپے فروخت ہونے لگا۔
ذرائع نے بتایا کہ سادہ گھی مارکیٹ میں 350 روپے فی کلو جبکہ برانڈیڈ گھی 400 روپے فی کلو میں فرخت ہورہا ہے۔
اس کے علاوہ یوٹیلٹی اسٹورز پر سبسڈائزڈ گھی کی قیمت 260 روپے فی کلو تک ہے۔
شہرقائد میں چینی 140 سے 150 روپے کے درمیان فروخت کی جارہی ہے۔
گزشتہ چند روز چینی کی قیمت ملک کی تاریخ کی بُلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، ملک بھر میں چینی کے ذخائر 1 لاکھ 20 ہزار میٹرک ٹن رہ گئے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر میں مہنگائی میں 1.90 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، اکتوبر 2020ء کے مقابلے میں اکتوبر 2021ء کے دوران مہنگائی کی شرح 9.19 فیصد رہی جبکہ جولائی تا اکتوبر 2020ء کے مقابلے میں جولائی تا اکتوبر 2021ء مہنگائی 8.74 فیصد رہی۔
ایک سال میں گھی 43 فیصد، مسٹرڈ آئل 41.92 ، خوردنی تیل 40 فیصد ، چکن 34.69 فیصد، دالیں اور گوشت 17، آٹا 12.97 فیصد مہنگا ہوا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
