نورمقدم قتل کیس میں مجرم ظاہرجعفرکی اپیل مسترد، سزائے موت کا حکم برقرار
ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے نور مقدم قتل کیس میں سماعت کے دو صفحات پر مشتمل آرڈر جاری کردیا ہے۔
تحریری حکم نامے کے مطابق عدالت نے پیشی کے دوران ملزم ظاہر جعفر کو رویہ درست کرنے کا حکم دے دیا، اگر ملزم نے رویہ درست نا کیا تو ویڈیو لنک کے ذریعے ملزم کی حاضری شروع کر دیں گے۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ ملزم نے 3 نومبر کی سماعت کے دوران غل غپاڑہ کیا پروسیڈنگز میں مداخلت کی کوشش کی، پولیس انسپکٹر نے ملزم ظاہر جعفر کے پولیس کی جوڈیشل گارڈ کے ساتھ رویے کی رپٹ دی۔
تحریری حکم نامے کے مطابق 10 نومبر کو مزید گواہوں کے بیانات ریکارڈ کروانے کے لیے نوٹس جاری کردیا ہے۔
گزشتہ سماعت میں گواہان کے بیانات قلمبند ہونے کے دوران مرکزی ملزم کی جانب سے وقفے وقفے سے آدھے گھنٹے تک عدالت سے متعلق بھی نازیبا الفاظ کا استعمال کیا جاتا رہا اور باآواز بلند عدالت میں تضحیک آمیز رویہ اپنایا گیا۔
عدالت کے حکم پر جب ملزم کو کمرہ عدالت سے باہر لے جانے کی ہدایت کی گئی تو مرکزی ملزم نے پولیس اہلکاروں کے ساتھ بھی ہاتھا پائی کی جس پر پولیس کی جانب سے تھانہ مارگلہ میں مقدمہ درج کیا گیا۔
نور مقدم قتل کیس میں ٹرائل جاری ہے جس میں استغاثہ کے گواہان کے بیانات قلمبند کیے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ نور مقدم کیس سے متعلق اب تک 8 گواہان کے بیانات قلمبند ہو چکے ہیں۔
کیس کی آئندہ سماعت 10 نومبر کو ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News