وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک میں کھاد کے موجودہ اسٹاک اور قیمتوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزراء اسد عمر، مخدوم خسرو بختیار، سید فخر امام، مشیر خزانہ شوکت ترین اور سینیئر افسران شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ وزیر اعظم کی پچھلے ہفتے ذخیرہ اندوزی کے خلاف اقدامات کی ہدایت کے بعد کھاد کی فی بوری قیمت فروخت میں اوسطاً 400 روپے کی کمی آئی ہے۔
بریفنگ ممیں بتایا گیا کہ کھاد کی سپلائی کو مانیٹر کرنے کے لیے آن لائن پورٹل بنا لیا گیا ہے، جس سے صوبے اور تمام ضلعی انتظامیہ کھاد کی نقل و حرکت اور اسٹاک کو مانیٹر کر سکتے ہیں۔
چیف سیکریٹری پنجاب نے کہا کہ 13 نومبر سے اب تک کھاد کی ذخیرہ اندوزی کو روکنے کے لیے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں، جن میں 347 ایف آئی آرز، 244 گرفتاریاں، 21 ہزار 111 انسپیکشنز، 480 گودام سیل اور 2.79 کروڑ کے جرمانے شامل ہیں۔
بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ ہر ضلعے میں کنٹرول روم بنائے گئے ہیں جہاں کھاد کی کمی، ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری سے متعلق شکایات درج کروائی جا سکتی ہیں، صوبوں کے مابین سرحدوں پر اسمگلنگ روکنے کے لیے چیک پوسٹیں قائم کر دی گئیں ہیں۔
وزیراعظم کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کے خلاف متعلقہ قوانین میں ترامیم کی جا رہی ہیں، جس میں اطلاع فراہم کرنے والوں کو ضبط شدہ مال کی نسبت سے انعام دیا جائے گا۔
اجلاس کے اختتام پر وزیر اعظم نے ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News