صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود نے کہا ہے کہ میں نے جب حلف اٹھایا تھا تو کہا تھا کہ کشمیر کے مسئلے پر آواز اٹھاوں گا۔
اسلام آباد میں صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک دورے میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کر رہا ہوں، وہاں موجود ہمارا ڈایس پورہ ایکٹیو نظر نہیں آرہا تھا جیسے اس وقت متحرک کرنے کی اشد ضرورت تھی، نیو یارک مودی آیا تو ہم نے بہت بڑا مظاہرہ کیا جو دو سال بعد بہت بڑی ایکٹیویٹی تھی۔
سلطان محمود کا کہنا تھا کہ میں نے جنرل اسمبلی اور یو این سیکرٹری سمیت دیگر لوگوں سے ملاقاتیں کیں اور مسئلہ کشمیر پر بات کی، تمام ملاقاتوں میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور جابرانہ قبضے کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ 24 اکتوبر کو بھارت کو پاکستان نے شکست دی جو تاریخی تھا، اس فتح پر کشمیریوں نے پوری دنیا میں جشن منایا اور دنیا کو بتا دیا وہ بھارت سے آزادی اور پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتی ہے۔
بیرسٹر سلطان محمود کا کہنا تھا کہ یورپی ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ اجلاس ہوا جہاں 40 ممبران تھے جو بہت بڑی تعداد تھی، ممبران اتنی زیادہ تعداد میں پہلے کبھی جمع نہیں ہوئے تھے جنہیں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا، یورپی یونین میں 27 اکتوبر کو کشمیریوں نے انڈین ہائی کمیشن کے باہر بہت بڑا مارچ کیا، تمام لوگوں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر مذمت کی۔
صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود نے مزید کہا کہ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس کے باہر بھی بہت بڑا احتجاج کیا گیا اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے لایا گیا، دو سال سے ایکٹیویٹز نہ ہونے کی وجہ سے مسئلہ کشمیر کاز کو نقصان پہنچ رہا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News