
بےدردی سے قتل کی جانے والی لڑکی نور مقدم کے کیس کے مرکزی ملزم پر پولیس سے ہاتھا پائی کامقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔
سیشن کورٹ اسلام آباد نے ملزم ظاہر جعفر کو پولیس سے ہاتھا پائی کے مقدمے میں جوڈیشیل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مرکزی ملزم ظاہر جعفر ہر بار عدالت میں پیش ہونے پر کوئی نہ کوئی عجیب حرکت ضرور کرتا ہے۔
گزشتہ روز بھی عدالت میں پیشی کے دوران ملزم ظاہر جعفر نے مسلسل نازیبا زبان استعمال کی جس کے بعد عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ یہ ڈرامے کررہا ہے اسے باہر لے جائیں۔
جب پولیس ظاہر کو باہر لے گئے تو اس وقت بھی ملزم اپنی حرکتوں سے باز نہیں آیا اور ایک پولیس والے کا گریبان پکڑ لیا اور ہاتھا پائی شروع کردی۔
ملزم کی اس بدتمیزی پر پولیس نے ملزم کو ٹانگوں اور ہاتھوں سے پکڑ لیا اور ایسے ہی اٹھا کر دوبارہ حوالات لے گئی۔
یاد رہےکہ نور مقدم کیس میں ظاہر جعفر کو مرکزی ملزم قرار دیا جاچکا ہے اور ملزم خود بھی اپنا جرم قبول کرچکا ہے تاہم ابھی عدالتی کارروائی جاری ہے اور اس مقدمے کا فیصلہ آنا ابھی باقی ہے۔
گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نے سابق سفارتکار شوکت مقدم کی بیٹی نور مقدم کے قتل کے مقدمے میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر کی والدہ عصمت آدم جی کی ضمانت کی درخواست ’عورت ہونے کی بنا پر‘ منظور کر لی تھی۔
سپریم کورٹ نے انہیں متعلقہ عدالت میں 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا ، عصمت آدم جی پر قتل کے جرم میں معاونت کا الزام ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کے ضابطہ فوجداری میں ایسی ضمانت کے لیے گنجائش موجود ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News