Advertisement
Advertisement
Advertisement

آئین کے مطابق صوبائی حکومت مشاورت کی حقدار ہے مداخلت کی نہیں، خرم شیر زمان

Now Reading:

آئین کے مطابق صوبائی حکومت مشاورت کی حقدار ہے مداخلت کی نہیں، خرم شیر زمان

پی ٹی آئی رہنماء خرم شیر زمان نے کہا ہے کہآئین کے مطابق صوبائی حکومت مشاورت کی حقدار ہے مداخلت کی نہیں۔

خرم شیر زمان نے وزیر اعلیٰ سندھ کی پریس کانفرنس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے افسران کو اپنے دامن سے باندھے رکھنا چاہتے ہیں، آئین کے مطابق صوبائی حکومت مشاورت کی حقدار ہے مداخلت کی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق صوبائی حکومت مشاورت کی حقدار ہے مداخلت کی نہیں، افسران کی تعیناتی تبادلے کرنے کا آئینی حق وفاق کے پاس ہے، وفاق اپنے افسران کو جس صوبے میں چاہے تعینات کرسکتا ہے، مراد علی شاہ کی نئے افسران پر مخالفت واضح ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو اپنی کرپشن کی داستان منظر عام پر آجانے کا خوف ہے، جانتے ہیں کرپشن کمیشن سندھ حکومت کی کمزوری ہے، کٹھ پتلی افسران کے ذریعے غیر قانونی سرگرمیاں سندھ کی روایت بن گئی ہے، وزیر اعلیٰ اپنے من پسند فیصلے وفاق پر مسلط کرنے کی کوشش نہ کریں۔

پی ٹی آئی رہنماء خرم شیر زمان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کابینہ صرف بیڈ گورننس کو فروغ دینا چاہتی ہے، ہمیں یقین ہے کہ نئے افسران غیر سیاسی اور ادروں کو فعال کریں گے، وفاقی حکومت نے افسران کے تبادلوں کا فیصلہ سندھ کے عوام کے مفاد میں کیا۔

Advertisement

 واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ گندم کی قیمت گزشتہ سال 2000 روپے رکھی تھی، اس سال گندم کی قیمت 2200 روپے فی من کے حساب رکھی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ سندھ میں بیٹھےسیاسی یتیموں کےکہنےپرافسران کو شوکاز ملتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن صوبے کی گورننس میں مداخلت نہ کرے، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سیاست میں نہ آئے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ میرپور خاص میں ہائی کورٹ کا بینچ قائم کرنے کی بات کی ہے، اس حوالے سے قانون کو فالو کریں گے، آب پاشی کی زمین پر کابینہ کی بات ہوئی، محکمہ آب پاشی کو اس زمین کی ضرورت نہیں ہے، وہاں ہم کچی آبادیاں قائم کریں گے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ مردم شماری پر قومی اسمبلی میں جو باتیں کی گئی وہ غلط تھیں، یہاں پر کچھ کم عقل لوگ ہیں، جو وفاق میں ہیں، شاید وہ سمجھتے ہیں کہ وہ بار بار جھوٹ بول کر صحیح ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ افسران وفاق کے نہیں ہیں یہ فیڈریشن کے افسر ہیں، یہ کم عقل اور نااہل ہیں یہ وفاق نہیں فیڈریشن کے افسران ہیں، فیڈریشن میں چاروں صوبے آتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت پہلی ہے جہاں مشاورت نہیں ہوتی ہے، یہ گھر میں بیٹھ کر کسی سے مشاورت نہیں کرتے ہیں، انہوں نے 3 سال میں کوئی 3 میٹنگز کی ہیں۔

Advertisement

مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ وزیر اعظم نے اپنی ساری اتھارٹیاں لوگوں کو دے دی ہے، وہ صرف بنی گالا سے اڑ کر وزیر اعظم ہاؤس آتے ہیں، اور وزیر اعظم ہاؤس سے بنی گالا چلے جاتے ہیں، بس ان کے پاس یہ اتھارٹی ہے، 40 فیصد صوبے کے افسر ہوتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ابھی بھی فیڈریشن کے 48 افسران کی کمی ہے، میں نے اکتوبر میں اسلام آباد میں جاکر ان سے کہا ہمیں افسر دیں، اس وقت صرف چار افسران ہے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ میں چیف جسٹس صاحب سے کورٹ میں کہا کہ ہمارے پاس افسران نہیں ہیں اور میں نے اسی وقت ایک خط اٹارنی جنرل کو لگ دیا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
پی ٹی اے اور میٹا کا مشترکہ قدم، پاکستان میں انسٹاگرام پر کم عمر صارفین کیلیے فیچر متعارف
سونے اور چاندی کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ ریکارڈ
شہرقائد میں ٹریفک کی خلاف ورزی؛ دوسرے روز بھی ڈھائی کروڑ سے زائد کے ای چالان
بنگلادیش کے وزیرخزانہ کا ایف ٹی او سیکرٹریٹ کا دورہ؛ ڈاکٹر آصف محمود جاہ کی قیادت کو خراجِ تحسین
پاک بحریہ کے بابر کلاس کورویٹ "پی این ایس خیبر" کے فائر ٹرائلز کامیابی سے مکمل
پاک امریکی تجارتی معاہدہ؛ خام تیل کی درآمد کا آغاز ہو گیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر