
اسٹیٹ بینک نے کسی بھی شہری کی جانب سے غیر ملکی زرمبادلہ کی خریداری کی حد مقرر کردی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسٹیٹ بینک نے غیر ملکی کرنسی کی خرید و فروخت کے حوالے سے نئی ہدایات جاری کردی ہیں۔ جس کے تحت اب کوئی شخص انفرادی طور پر ایکسچینج کمپنیوں سے ایک سال کے دوران ایک لاکھ ڈالر تک کی مالیت کی غیر ملکی کرنسی خرید سکے گا۔
متعلقہ خبر : ملک میں مہنگائی کا ہدف کون مقرر کرتا ہے؟ اسٹیٹ بینک نے بتا دیا
اسٹیٹ بینک نے ایکسچینج کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ ایک ہزار ڈالرز یا اس سے زائد مالیت کی غیر ملکی کرنسی خریدنے والے ہر شخص سے ایک تحریری حلف نامہ لیا جائے جس میں یہ کہا گیا ہو کہ اس نے رواں برس ایک لاکھ ڈالرز کی حد پار نہیں کی۔
اسٹیٹ بینک کے اعلامیے کے مطابق ایکسچینج کمپنیوں کے حوالے سے نئے ضابطوں کا مقصد غیر ملکی کرنسی کی خرید و فروخت کے عمل کو شفاف اور دستاویزی بنانا ہے۔
متعلقہ خبر : اسٹیٹ بینک کا منی لانڈرنگ کے خلاف مؤثر تعاون کا عزم
مرکزی بینک کا مزید کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد افواہوں اور قیاس آرائیوں کی بنیاد پر ایکسچینج کمپنیوں سے غیر ملکی کرنسی کی خرید و فروخت کے رجحان کی حوصلہ شکنی کرنا بھی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News