
حکومت کو آئی ایم ایف سے کئے گئے معاہدے کے تحت 500 ارب سے زائد کا منی بجٹ پارلیمنٹ سے منظور کرانے کا چیلنج درپیش ہے اور اتحادی جماعتیں بھی اس کی حمایت کے معاملے پر پس و پیش سے کام لے رہی ہیں۔
بول نیوز کے مطابق حکومت کو آئی ایم ایف سے قرض کے لیے پارلیمنٹ سے منی بجٹ منظور کرانا ہے لیکن اس معاملے میں حکومت کی اہم اتحادی جماعتیں بھی تذبذب کا شکار ہیں۔
حکومت کی دو اہم جماعتوں مسلم لیگ (ق) اور ایم کیو ایم پاکستان نے منی بجٹ پر حکومت سے اپنے تحفظات کا اظہار کردیا ہے، انہیں خدشہ ہے کہ کمر توڑ مہنگائی میں حکومت کی حمایت پر وہ عوامی حمایت سے محروم نہ ہوجائیں۔
متعلقہ خبر: حکومت کا آئی ایم ایف کے آگے سرینڈر کا فیصلہ
صورتحال یہ ہے کہ منی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش ہونا تو دور کی بات، اب تک کابینہ سے منظور ہی نہیں ہوسکا۔
حکومت منی بجٹ کی منظوری کے معاملے پر کوئی خطرہ مول لینا نہی چاہتی کیونکہ اگر یہ بل منظور نہ ہوسکا تو پھر حکومت کی چھٹی یقینی ہے۔
متعلقہ خبر: منی بجٹ کے خدوخال طے پاگئے
مسلم لیگ (ق) کا موقف
اس حوالے سے مسلم لیگ (ق) کے رہنما میاں عمران مسعود نے بول نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ ہم نے قانون سازی کے ہر عمل میں حکومت کا ساتھ دیا ہے۔
ق لیگ کے رہنما کا کہنا تھا کہ منی بجٹ سے متعلق ہمارا اصولی موقف ہے کہ ہم پی ٹی آئی کے اتحادی ہیں، اگر کوئی قانون سازی کرنی ہے تو ہمیں اس کے مندرجات سے آگاہ کیا جائے۔
عمران مسعود نے کہا کہ ہماری جماعت کے کسی رہنما کو اب تک اس بجٹ سے متعلق کچھ بھی معلوم نہیں۔ ہم نے دیگر ذرائع سے سنا ہے کہ روز مرہ اشیا پر ٹیکس بڑھائے جارہے ہیں۔
ق لیگ کے رہنما کا کہنا تھا کہ ان کے ارکان پارلیمنٹ کا موقف ہے کہ وہ کبھی بھی ایسی قانون کی حمایت نہیں کریں گے جس سے عوام کی تکلیفوں میں اضافہ ہو۔
ایم کیو ایم کا موقف
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما ریحان ہاشمی نے بول نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح روز بروز بڑھ رہی ہے، حکومت کے سامنے ہمارا موقف رہا ہے کہ نئے ٹیکس لگائے جانے کے بجائے عوام کا بوجھ کم کیا جائے۔
ریحان ہاشمی نے کہا کہ منی بجٹ کی حمایت کے حوالے سے ایم کیو ایم اور حکومت کے درمیان گفت و شنید کا سلسلہ اب تک شروع نہیں ہوا۔
ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت اگر ایم کیو ایم سے رابطہ کرنا چاہتی ہے ہم خوش آمدید کہیں گے لیکن ہمارا موقف ہے کہ ٹیکس لگانے کے بجائے اخراجات میں کمی لائی جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کابینہ کے اجلاس میں منی بجٹ کی منظوری دی جانی تھی لیکن ایسا نہ ہوسکا ، اب جمعرات کو کابینہ کا خصوصی اجلاس بلایا گیا ہے، اس سے قبل حکومت اپنے اتحادیوں کو اس کی حمایت کے لیے راضی کرے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News