Advertisement
Advertisement
Advertisement

حکومت کو منی بجٹ منظور کرانے کا چیلنج، اتحادی بھی پیچھے ہٹنے لگے

Now Reading:

حکومت کو منی بجٹ منظور کرانے کا چیلنج، اتحادی بھی پیچھے ہٹنے لگے
عمران خان

حکومت کو آئی ایم ایف سے کئے گئے معاہدے کے تحت 500 ارب سے زائد کا منی بجٹ پارلیمنٹ سے منظور کرانے کا چیلنج درپیش ہے اور اتحادی جماعتیں بھی اس کی حمایت کے معاملے پر پس و پیش سے کام لے رہی ہیں۔

بول نیوز کے مطابق حکومت کو آئی ایم ایف سے قرض کے لیے پارلیمنٹ سے منی بجٹ منظور کرانا ہے لیکن اس معاملے میں حکومت کی اہم اتحادی جماعتیں بھی تذبذب کا شکار ہیں۔

حکومت کی دو اہم جماعتوں مسلم لیگ (ق) اور ایم کیو ایم پاکستان نے منی بجٹ پر حکومت سے اپنے تحفظات کا اظہار کردیا ہے، انہیں خدشہ ہے کہ کمر توڑ مہنگائی میں حکومت کی حمایت پر وہ عوامی حمایت سے محروم نہ ہوجائیں۔

متعلقہ خبر: حکومت کا آئی ایم ایف کے آگے سرینڈر کا فیصلہ

صورتحال یہ ہے کہ منی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش ہونا تو دور کی بات، اب تک کابینہ سے منظور ہی نہیں ہوسکا۔

Advertisement

حکومت منی بجٹ کی منظوری کے معاملے پر کوئی خطرہ مول لینا نہی چاہتی کیونکہ اگر یہ بل منظور نہ ہوسکا تو پھر حکومت کی چھٹی یقینی ہے۔

متعلقہ خبر: منی بجٹ کے خدوخال طے پاگئے

مسلم لیگ (ق) کا موقف

اس حوالے سے مسلم لیگ (ق) کے رہنما میاں عمران مسعود نے بول نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ ہم نے قانون سازی کے ہر عمل میں حکومت کا ساتھ دیا ہے۔

ق لیگ کے رہنما کا کہنا تھا کہ منی بجٹ سے متعلق ہمارا اصولی موقف ہے کہ ہم پی ٹی آئی کے اتحادی ہیں، اگر کوئی قانون سازی کرنی ہے تو ہمیں اس کے مندرجات سے آگاہ کیا جائے۔

عمران مسعود نے کہا کہ ہماری جماعت کے کسی رہنما کو اب تک اس بجٹ سے متعلق کچھ بھی معلوم نہیں۔ ہم نے دیگر ذرائع سے سنا ہے کہ روز مرہ اشیا پر ٹیکس بڑھائے جارہے ہیں۔

Advertisement

ق لیگ کے رہنما کا کہنا تھا کہ ان کے ارکان پارلیمنٹ کا موقف ہے کہ وہ کبھی بھی ایسی قانون کی حمایت نہیں کریں گے جس سے عوام کی تکلیفوں میں اضافہ ہو۔

ایم کیو ایم کا موقف

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما ریحان ہاشمی نے بول نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح روز بروز بڑھ رہی ہے، حکومت کے سامنے ہمارا موقف رہا ہے کہ نئے ٹیکس لگائے جانے کے بجائے عوام کا بوجھ کم کیا جائے۔

ریحان ہاشمی نے کہا کہ منی بجٹ کی حمایت کے حوالے سے ایم کیو ایم اور حکومت کے درمیان گفت و شنید کا سلسلہ اب تک شروع نہیں ہوا۔

ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت اگر ایم کیو ایم سے رابطہ کرنا چاہتی ہے ہم خوش آمدید کہیں گے لیکن ہمارا موقف ہے کہ ٹیکس لگانے کے بجائے اخراجات میں کمی لائی جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کابینہ کے اجلاس میں منی بجٹ کی منظوری دی جانی تھی لیکن ایسا نہ ہوسکا ، اب جمعرات کو کابینہ کا خصوصی اجلاس بلایا گیا ہے، اس سے قبل حکومت اپنے اتحادیوں کو اس کی حمایت کے لیے راضی کرے گی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
بلوچستان میں ملک کا پہلا خودکار ڈیجیٹل ای۔فائلنگ سسٹم متعارف
پنجاب میں طوطوں کی رجسٹریشن لازمی قرار
چیئرمین پی ٹی اے نے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کو چیلنج کردیا
مریض پر نفسانی خواہش کو ترجیح دینے والے ڈاکٹر کو بحال کر دیا گیا
صدر کی چینی قیادت سے ملاقات، پاک چین تعلقات مزید گہرے کرنے پر اتفاق
پوسٹ پہلگام – مئی 2025 کی تقریب رونمائی ، عطا اللہ تارڑ اور دیگر مقررین کا خطاب
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر