سردیوں میں پہنی جانے والی جیکٹ بسا اوقات خود سرد ہوجاتی ہےاور باہر نکلتے ہوئے اندر کا درجہ حرارت بھی اتنا نہیں بڑھتا۔ اب ایک الیکٹرانک جیکٹ بٹن دباتے ہی اندرونی طور پر ازخود گرم ہوجاتی ہے۔ اسے ہومی ٹوپوائنٹ زیرو کا نام دیا گیا ہے۔
فی الحال یہ جیکٹ کراؤڈفنڈنگ سے گزررہی ہے۔ انٹرنیٹ پر ایسی بہت سی کراؤڈفنڈنگ ویب سائٹس ہیں جہاں آپ اپنی ایجاد یا اختراع کے لئے لوگوں سے مالی مدد لیتے ہیں جنہیں کراؤڈ فنڈنگ ویب سائٹس کہا جاتا ہے۔
اس جیکٹ میں دو اہم ٹیکنالوجی کارفرما ہیں، اول، جاپانی کاربن فائبر اور دوم فارانفراریڈ ٹیکنالوجی ہے جس کی ذکر تو بعد میں ہوگا لیکن پہلے دیگر فیچر میں جیکٹ کی پشت پر ایک جھری ہے جہاں گرمی میں ہوا اندر داخل ہوتی ہے۔ دوم اس کا بیج رات میں نمایاں ہوتا ہے جو آپ کے وجود کو ظاہر کرتا ہے۔ جیکٹ کے اندر کا استر انفراریڈ ٹیکنالوجی پر بنایا گیا ہے۔
شدید سردی کی صورت میں جیکٹ کے اوپر لگا بیج نما بٹن دبائیں تو جیکٹ کے اندر کا درجہ حرارت 42 سے 46 درجے سینٹی گریڈ تک جاپہنچتا ہے۔ اسی وجہ سے یہ جیکٹ ہر موسم کے لئے موزوں ہے خواہ سردی ہو یا گرمی۔
کاربن فائبر ٹیکنالوجی خلائی مشین اور ریسنگ کاروں میں استعمال ہوتی ہے جو پہلی مرتبہ کسی جیکٹ کا حصہ بنی ہے۔ اس کے علاوہ شدید سردی میں جیسے ہی آپ جیبوں میں ہاتھ ڈالتے ہیں وہاں فوری طور پر تمازت کا احساس ہوگا۔
اندر موجود حرارت پیدا کرنے والے ٹکڑوں کو جیکٹ کے اندر ہی کسی بھی جگہ لگایا جاسکتا ہے۔ اگر سینے پر ٹھنڈک محسوس ہو تو اسے وہاں لے جائیں۔ پیٹھ یا کندھا سرد ہو تو وہاں لگالیں۔
اس کے اندر موجود کئی جیبیں ہر طرح سے آسانی سے کھلتی اور بند ہوتی ہیں۔ ان جیبوں میں رقم، کریڈٹ کارڈ، فون اور دیگر اشیا آسانی سے سماسکتی ہیں۔ جیکٹ کی تعارفی قیمت 391 ڈالر رکھی گئی ہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News