
سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے معصوم شہداء کی یادیں سات سال گزرنے کے بعد آج بھی ہمارے دلوں میں زندہ ہیں۔
سانحہ اے پی ایس پشاور کو سات سال بیت گئے مگر اپنے خون سے علم کے دیے جلانے والے دلوں میں وہ سارے معصوم شہید آج بھی زندہ ہیں۔
سانحہ اے پی ایس کا دلخراش واقعہ 16 دسمبر 2014 کو پیش آیا جب صبح طلباء علم کے حصول کے لیے گھر سے اسکول گئے تھے، وہ ابھی اسکول میں علم کی شمع سے روشناس ہورہے تھے کہ 10 بجے کے درمیان 7 دہشت گرد اسکول کے اندر داخل ہوئے اور معصوم طلباء سمیت پرنسپل اور دیگر افراد کو بے رحمی سے شہید کیا۔
یہ وہ دن تھا جس کا سورج حسین تمناؤں اور دلفریب ارمانوں کے سنگ طلوع ہوا مگر غروب 132 معصوم و بے قصور بچوں کے لہو کے ساتھ ہوا تاہم یہ وہ سانحہ تھا جس نے ہر محب وطن پاکستانی کو دلگیر و اشکبار کیا۔
معصوم بچوں پرحملہ کرنے والے دہشت گردوں کو افواج پاکستان نے اسی وقت آپریشن کرکے جہنم واصل کردیا جبکہ سہولت کار بعد میں پھانسی پر چڑھ گئے لیکن 16 دسمبر کا وہ دن ملک کی تاریخ کا بھیانک خواب بن کررہ گیا۔
16 دسمبر 2014 کو اے پی ایس پشاور لہو لہو ہوا تو ملت پاکستان نے بھی رب ذوالجلال کو گواہ بنا کر یہ عہد کر لیا کہ جب تک عرض پاک سے آخری دہشت گرد کا خاتمہ نہ ہو جائے حق و باطل اور بقا و فنا کی یہ جنگ جاری رہے گی۔
اس المناک سانحے کی آج ساتویں برسی کے موقع پر پشاور میں تقریبات کا انعقاد کیا جارہا ہے، شہداء کے لیے ریسکیو 1122 ہیڈ کوارٹر میں فاتحہ خوانی کی گئی۔
ملک بھر میں اے پی ایس کے شہدا کی درجہ بلندی کے لئے فاتحہ خوانی اور قرآن خوانی بھی کی جارہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ شہدا کی قبروں پر پھولوں کی چادریں بھی چڑھائی جائیں گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News