
تائپے، امریکی محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ تائیوان نے آبی گزرگاہ کے اوپری حصے پر چینی طیاروں کی دراندازی کی اطلاع دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ امریکی بحریہ کے دو کیریئر اسٹرائیک گروپس، جن کی قیادت ان کے فلیگ شپ یو ایس ایس کارل ونسن اور یو ایس ایس ابراہم لنکن کر رہے ہیں، نے اتوار کو بحیرہ جنوبی چین میں اپنی مشقیں شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جنگی تیاریوں کو جانچنے کے لیے کیریئر گروپس مشقیں کریں گے جن میں آبدوز مخالف جنگی کارروائیاں، فضائی جنگی کارروائیاں اور سمندری مشقیں بھی شامل ہیں۔
اسٹرائیک گروپ کے کمانڈر اینڈرسن کا کہنا تھا کہ اس نوعیت کی مشقیں ہمیں اپنی جنگی صلاحیتوں کو قابل اعتماد بنانے اور اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کو علاقائی استحکام کے حوالے سے مطمئن رکھنے میں معاونت کرتی ہیں۔
تائیوان کے وزارت دفاع کی طرف سے فراہم کردہ نقشے کے مطابق، تائیوان نے گزشتہ روز حدود میں مزید 13 چینی طیاروں کے داخل ہونے کی اطلاع دی۔
دوسری طرف اس صورتحال پر چین نے تا حال کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ تاہم سیکیورٹی ذرائع کے مطابق تائیوان کے دفاعی زون میں چین کی پروازیں ممکنہ طور پر غیر ملکی فوجی سرگرمیوں کا ردعمل ہیں، یہ متنبہ کرنے کے لیے کہ بیجنگ دیکھ رہا ہے اور وہ تائیوان سے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
تائیوان کئی بار چین کی فوجی سرگرمیوں کو “گرے زون” جنگ قرار دیتا ہے۔
یاد رہے، بحیرہ جنوبی چین جو اہم جہاز رانی کے درمیانی راستے سے گزرتا ہے اس میں گیس فیلڈز اور ماہی گیری کے میدان موجود ہیں۔
علاوہ ازیں ان گزر گاہوں پر تائیوان حکومت کا دعویٰ ہے، جب کہ ویت نام، ملائیشیا، برونائی اور فلپائن بھی اس کے دعویدار ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News