وزیراعظم عمران خان کی زیرِ صدارت بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس ہوا، جس میں گورننس اسٹرکچر میں بہتری، حکومتی منصوبے، فشریز سیکٹر، کمانڈ ایریا ڈویلپمنٹ، ایگریکلچر سیکٹر اور نرسنگ کالجز کے قیام کے حوالے سے ایک جائزہ پیش کیا گیا۔
دورانِ اجلاس وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کُل 161 منصوبوں میں سے 59 منصوبے رواں مالی سال میں مکمل کیے جائیں گے۔
وزیراعظم کو دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ بلوچستان میں رابطوں کو بہتر بنانے کے لیے مجموعی طور پر 3788 کلومیٹر کا روڈ انفراسٹرکچر تیار کیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم کو اجلاس میں گوادر میں روڈ نیٹ ورکس، پاور سیکٹر کے پراجیکٹس، میری ٹائم افیئرز آئی ٹی اور ٹیلی کام سیکٹر کے منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم کو انڈسٹریز اور پروڈکشن اینڈ ڈویلپمنٹ پراجیکٹس کے بارے میں بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کی بہتری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، حکومت نے منصوبوں کو بلوچستان کے عوام کی زندگی پر اثرات کے مطابق ترجیح دی ہے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی، زراعت میں ترقی، ماہی پروری، پاور سیکٹر اور بنیادی سہولیات بشمول احساس پروگرام پر سبسڈی بتدریج رفتار پکڑ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں کی معاشی ترقی کے لیے صنعت کاری اور پروسیسنگ پلانٹس کے قیام کو تیز کیا جا رہا ہے، اور غیر قانونی ٹرالنگ کی سرگرمیوں کو روک کر مقامی ماہی گیروں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ایک مضبوط مستقل ڈھانچے کے قیام کے ساتھ منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ مذکورہ منصوبے ان منصوبوں کے لیے طے شدہ وقت سے پہلے ہی ہیں۔ 796 کلومیٹر کراچی، کوئٹہ چمن روڈ کا منصوبہ بھی زیر تکمیل ہے، بہت جلد آن گراؤنڈ کام شروع کر دیا جائے گا۔
بریفنگ میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ مقامی ماہی گیروں کی ایک بڑی تشویش غیر قانونی ماہی گیری کے ٹرالرز کی تھی، مسئلے کو متعلقہ اداروں نے بہتر گشت کے ذریعے ترجیحی بنیادوں پر حل کیا ہے، اس کے نتیجے میں ماہی گیری کے ذخیرے کا تحفظ بھی ہوا ہے۔
بریفنگ کے مطابق میری ٹائم افیئر کی وزارت کامیاب جوان پروگرام کے تعاون سے مقامی ماہی گیروں کو تکنیکوں اور ان کی کشتیوں کو بہتر بنانے کے لیے قرضے فراہم کر رہی ہے۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ منصوبوں میں وہیکل مانیٹرنگ سسٹم کی تنصیب بھی شامل ہے، تربت ایئرپورٹ کی ترقی کا منصوبہ بولی کے مرحلے پر ہے۔ تربت، گوادر اور کوئٹہ کے درمیان فلائٹ آپریشن کو بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News