
رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کا چپڑاسی ہی عمران خان کی سیاسی قبر کھودے گا۔
اپنے ایک بیان میں پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے وزیر داخلہ شیخ رشید کے بیان کو کھسیانی بلی کھمبا نوچے قرار دے دیا۔
اہنے بیان میں انہوں نے کہا کہ مری سانحہ کے بارے میں شیخ رشید کا بیان عمران خان کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے۔
رانا ثناء اللہ نے یہ بھی کہا کہ سیاسی یتیموں کی چیخیں نکلنے لگ گئی ہیں عمران خان کے جانے کا وقت ہوا جاتا ہے، عمران خان کا چپڑاسی ہی عمران خان کی سیاسی قبر کھودے گا۔انشاءاللہ
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان صرف عوام کے لئے ڈراؤنا خواب ہے اور آٹا چینی دوائی چوروں کے لئے سہانا خواب ہے جبکہ کرائے کے ترجمان اب پریس کانفرنس صرف نواز شریف اور شہباز شریف کا نام لینے کے لئے کرتے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر نے کہا کہ بیوروکریسی کی بہت ٹرانسفر ہوگئی اب عمران نیازی کی ٹرانسفر ہونے والی ہے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران نیازی کی حکومت نہ ہوتی تو معصوم 23 اموات بھی نہ ہوتیں،23 بے گناہوں کے قاتل 35 اموات کی دھمکیاں دے کر شہید ہونے والوں کی توہین کر رہے ہیں۔
سیاسی یتیم کا مری شہداء کی توہین پرمبنی بیان زیادتی، سنگ دلی اور افسوسناک ہے۔ انہون نے کہا کہ
پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ شیخ رشید کی کالی عینک کی طرح اس کا سیاسی مستقبل بھی سیاہ ہوچکا ہے، جن سے شہباز شریف کی لائی ہوئی صاف کرنے والی مشینیں نہیں چلتیں وہ صرف زبان چلانا جانتے ہیں۔
راولپنڈی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا مہ فنانس ترمیمی بل قومی اسمبلی میں منظور ہوجائے گا، بل کی منظوری کے دوران ہمارے 12 سے 13 ارکان ایوان میں موجود نہیں تھے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف عمران خان کے لیے ڈراونا نہیں سہانا خواب ہیں، ساڑھے 3 سال نہ ہم ان کا کچھ بگاڑ سکے اور نہ ہی وہ ہمارا ۔ ناکامی ان کا مقدر ہے، سیاست میں چاروں شریف مائنس ہیں، کوئی ڈیل نہیں ہورہی، پہلے ڈھیل کی بات تھی اب تو ڈھیل بھی نہیں ہوگی۔
سانحہ مری کے حوالے سے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں مری نہ جاتا اور 2 روز نہ رہتا تو وہاں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 23 کے بجائے 30 سے 40 بھی ہوسکتی تھی، کیونکہ وہاں کوئی بھی چیز صحیح نہیں تھی۔ مری میں وفاقی وزارت داخلہ کا کوئی کام نہیں تھا لیکن اس کے باجوود وزیر اعظم کی منظوری سے رینجرز اور ایف سی کو بلایا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News