
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس میں پاکستان تحریک انصاف سرخرو ہوئی اور یہ معاملہ بھی ٹائیں ٹائیں فش ہو گیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں سرخرو ہوئی، یہ معاملہ بھی ٹائیں ٹائیں فش ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی فنڈنگ کا موازنہ بھی لوگوں کے سامنے آنا چاہئے،پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جس کا اکاﺅنٹنگ اور فنڈنگ کا تفصیلی نظام موجود ہے۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ بہت سی دوسری جماعتوں میں تو فنڈنگ کے معاملات وڈیروں اور کاروباری لوگوں سے چلتے ہیں، نواز شریف نے ن لیگ کا اکاﺅنٹ بھی منی لانڈرنگ کے لئے استعمال کیا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ن لیگ کے اکاﺅنٹ میں آٹھ کروڑ روپے ڈلوائے گئے اور پھر اس اکاﺅنٹ سے پیسے نکلوائے گئے، پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جس کا قانونی اور تفصیلی فنڈنگ کا نظام موجود ہے۔
انکا کا کہنا تھا کہ دنیا بھر سے تحریک انصاف کے کارکنان پارٹی کو فنڈنگ دیتے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے جب شوکت خانم اسپتال بنایا تو پہلی میٹنگ میں تمام ڈاکٹروں نے کہا کہ مفت علاج ممکن نہیں ہے۔
چوہدری فواد نے کہا کہ آج شوکت خانم اسپتال ستر فیصد مریضوں کا مفت علاج کرتا ہے، شوکت خانم کو عمران خان کے نام پر اربوں روپے کا عطیہ پوری دنیا سے ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کی سطح پر یہی اعتماد وزیراعظم کی ذات پر کیا جاتا ہے، امریکہ، لندن اور پاکستان میں تحریک انصاف کا کارکن اپنی بساط کے مطابق پارٹی کو فنڈنگ کرتے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا چیف اکاﺅنٹنٹ سراج اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے طویل عرصے سے یہ معاملہ سنبھالا ہوا ہے، پی ٹی آئی کو چھوٹی چھوٹی رقوم بھی فنڈنگ میں آتی ہیں۔
چوہدری فواد نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں جو رپورٹ پیش ہوئی وہ ہماری حکومت بننے سے پہلے کی رپورٹ ہے، ن لیگ کے دور کی حکومت آج اسکروٹنی کمیٹی پی ٹی آئی کی فنڈنگ کے لئے الیکشن کمیشن میں بنیاد بنایا۔
انہوں نے کہا رپورٹ میں بتایا گیا کہ پی ٹی آئی کے 26 میں سے 8 اکاﺅنٹ غیر فعال ہیں، 18 اکاﺅنٹس میں سے پی ٹی آئی کے 8 اکاﺅنٹس فعال ہیں، ان میں ٹرانزیکشن بھی ہو رہی ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ کی حد تک کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا، کچھ ٹی وی چینلز نے 31 کروڑ روپے کا نکتہ اٹھایا کہ ایک ارب 61 کروڑ روپے کی فنڈنگ میں سے 31 کروڑ روپے کے فنڈز کا بتایا نہیں گیا۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چھ اکاﺅنٹس ہیں، ان میں سے آٹھ ڈیکلیئرڈ ہیں، 10 اکاﺅنٹس میں سے چھ اکاﺅنٹس پی ٹی آئی کے اکاﺅنٹس نہیں، انہیں سبسڈری اکاﺅنٹس کے طور پر ڈیل کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کا ویلفیئر ونگ کا اپنا اکاﺅنٹ ہے، وہ علیحدہ ادارے کے طور پر درج ہے، چار اکاﺅنٹس سے پی ٹی آئی نے لاتعلقی کا ظہار کیا ہے، ان میں بھی چھوٹی چھوٹی ٹرانزیکشن ہوئی ہیں،
چوہدری فواد نے کہا کہ ایک ٹرانزیکشن 16 کروڑ روپے اور ایک ٹرانزیکشن 15 کروڑ روپے کی ہے، 16 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشن اس لئے ڈبل اکاﺅنٹ ہوئی کہ ایک اکاﺅنٹ میں پیسے سینٹرل اکاﺅنٹ میں آئے اور وہاں سے دوسرے اکاﺅنٹ میں منتقل ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں 16 کروڑ روپے کی رقم کو دو بار جمع کیا گیا، 15 کروڑ روپے کی ایک اور ٹرانزیکشن سینٹر سے صوبوں کو ہوئی جو پی ٹی آئی کی سبسڈری تھی، اس رقم کو بھی دو بار جمع کیا گیا
چوہدری فواد حسین نے کہا پی ٹی آئی نے ایک ایک روپے کا حساب الیکشن کمیشن میں دیا ہے، الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے اکاﺅنٹس کی اسکروٹنی بھی ایک ساتھ عوام کے سامنے رکھے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ جے یو آئی اور ٹی ایل پی کے اکاﺅنٹس کی اسکروٹنی ہی نہیں ہو رہی، نواز شریف اور ن لیگ کے اکاﺅنٹس سمیت پیپلز پارٹی کے بھی اکاﺅنٹس کا موازنہ ہونا چاہئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News