ایران، چین اور روس نے آج سے مشترکہ بحری مشقوں کا آغاز کر دیا ہے۔
ایرانی بحریہ کے ریئر ایڈمرل مصطفیٰ تاجلدینی کے مطابق ان میرین سکیورٹی بیلٹ 2020ء بحری فوجی مشقوں میں ایرانی مسلح افواج اور پاسدارانِ انقلاب شریک ہیں اور یہ سترہ ہزار مربع کلومیٹر کے علاقے میں جاری ہیں۔
ان تین ممالک نے بحرہند اور بحیرہ عمان میں مشترکہ بحری مشقوں کا آغاز 2019ء میں کیا تھا۔ اِن مشقوں کا مقصد سکیورٹی اور خطے میں اس کی اساس کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ باہمی تعاون کو وسعت دینا ہے تاکہ عالمی امن، بحری سکیورٹی اور مشترکہ مستقبل کے حامل ایک میرین کمیونٹی کا قیام تشکیل دیا جاسکے۔
ایرانی ریئر ایڈمرل مصطفیٰ تاجلدینی کا کہنا تھا کہ ان مشقوں کا آغاز جمعے کو علی الصبح ہوا ہے جن میں مختلف ٹیکٹیکل مشقیں انجام دی جا رہی ہیں۔ مشقوں میں جلتی کشتی کو ریسکیو کرنا، ہائی جیکڈ کشتی کو آزاد کرانا اور رات میں فضائی اہداف کا نشانہ بنانا شامل ہے۔
گزشتہ برس جون میں اقتدار سنبھالنے والے سخت گیر نظریات کے حامل صدر ابراہیم رئیسی چین اور روس کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے میں مصروف ہیں۔
ستمبر میں تہران نے شنگھائی تعاون تنظیم میں بھی شمولیت اختیار کرلی تھی۔ شنگھائی تعاون تنظیم وسطی ایشیائی ریاستوں کی ایک سکیورٹی تنظیم ہے جس کی قیادت روس اور چین کرتے ہیں۔
ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبدالہیان گزشتہ ہفتے ہی چین کا دورہ کرکے واپس آئے ہیں جبکہ جمعرات کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے دارالحکومت ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کی۔
یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ ایران اس وقت عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی کے مذاکرات میں بھی مصروف ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News