
امریکی ٹیکنالوجی جائنٹ ایپل نے لیبر قوانین کی خلاف ورزی پر بھارت میں ایپل کی مصنوعات تیار کرنے والی فیکٹری کو 12 جنوری سے دوبارہ کھولنے کا اعلان کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایپل نے گزشتہ سال 18 دسمبر کو زہر خورانی اور لیبر قوانین کی خلاف ورزی پر ہونے والے مظاہرے کے بعد فوکس کون کو ’ پروبیشن ‘ پر ڈال دیا تھا۔
17 ہزار ملازمین کے ساتھ بھارت میں قائم کمپنی فوکس کون کا یہ پلانٹ بھارتی مارکیٹ کے لیے آئی فون اور ایپل کے دیگر آلات تیار کرتی ہے۔
بھارت کی جنوبی ریاست تامل ناڈو میں ایپل کے اس پلانٹ میں زہریلا کھانے کی وجہ سے 250 خواتین کارکنان کی حالت غیر ہوگئی تھی جب کہ 159 خواتین کو اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔
اس واقعے کے خلاف فوکس کون کی جانب سے لیبر قوانین کی خلاف ورزی اور کارکنان کے رہائشی علاقے میں سہولتیں فراہم نہ کرنے پر شروع ہونے والے مظاہروں کے بعد چنائی میں واقع اس فیکٹری کو بند کردیا گیا تھا۔
ایپل نے پلانٹ کو پروبیشن پر رکھتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے فوکس کون میں مزدوروں کو میسر سہولتوں کے بارے میں جانچ شروع کردی ہے اور ابتدائی تحقیقات سے کینٹین اور رہائشی حصے میں موجود ماحول اور سروسز ہمارے متعین کردی معیار کے مطابق نہیں ہے اور ہم اس میں بہتری کے لیے جامع اقدامات کررہے ہیں۔
فوکس کون کے ترجمان نے زہر خوارانی کے واقعات پر ملازمین سے معافی مانگتے ہوئے ملازمین کو فراہم کی گئی رہائش گاہ پر خدمات اور دیگر سہولیات میں اضافے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
یاد رہے کہ 2010 کو شین زین میں فوکس کون کے صنعتی پارک میں ہونے والی خودکشیوں کے بعد ایپل کو طویل عرصے سے چین میں اپنی شراکت دار فیکٹریوں میں مزدوروں کے ساتھ روا رکھے جانے والے خراب سلوک کی بنا پر تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News