
کیتھولک مسیحیوں کے لیے مرکز کی حیثیت رکھنے والے ویٹیکن کلیسا نے ایک مرحوم پاکستانی مسیحی نوجوان آکاش بشیر امانوئل کو ’خدا کے خدمت گار‘ کا لقب دیا ہے۔
ویٹیکن کی طرف سے ایک پاکستانی نوجوان آکاش بشیر مرحوم کو خدا کے خدمت گار کے لقب ملنے پر پاکستان کی مسیحی کمیونٹی بہت خوش ہے۔ تاہم کچھ مسیحی رہنماؤں کا مطالبہ ہے حکومت پاکستان کی طرف سے بھی اس مرحوم لڑکے کو کوئی اعزاز ملنا چاہیے تھا۔
واضح رہے کہ ویٹیکن چرچ نے لاہور کے رہائشی آکاش بشیر کو ان کی خدمات کے اعتراف میں خدا کی خدمت گار کا لقب دیا ہے۔
آکاش نے پندرہ مارچ 2015 میں لاہور کے علاقے یوحنا آباد میں خودکش حملوں کے دوران ایک حملہ آور کو روکنے کی کوشش کی تھی، جس میں اس کی اپنی جان چلی گئی تھی۔ ان دہشت گردانہ حملوں میں سترہ افراد ہلاک اور ستر سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
یوحنا آباد کی معروف مذہبی شخصیت فادر فرانسس گلزار نے میڈیا کو بتایا کہ آکاش میں مذہبی لگاؤ بے پناہ تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ، پاکستان کی مسیحی آبادی اس اعزاز پر بہت خوش ہے۔
یہ صرف مسیحی کمیونٹی کے لیے ہی اعزاز نہیں بلکہ پوری پاکستانی قوم کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ یہ اعزاز ایک ایسے بہادر شخص کو ملا ہے جس نے اپنی جان پر کھیل کر ایک خودکش حملہ آور کو روکنے کی کوشش کی اور اپنی جان کی پرواہ بھی نہیں کی۔
فادر گزار کا کہنا تھا کہ آکاش نے اپنی خدمات چرچ کے لیے رضاکارانہ طور پر دی تھی۔ ”جب چرچ میں کوئی تقریب ہوتی تو وہ رضاکارانہ طور پرسکیورٹی خدمات انجام دینے کے لیے یہاں آ پہنچتا اور بہت سرگرمی سے چرچ کی تقریبات میں شرکت کرتا۔‘‘
سینٹ جون یوحنا آباد چرچ سے وابستہ فادر گلزار کا کہنا ہے کہ ان کو حکومت کی طرف سے بہتر سکیورٹی ملی ہے۔
فادر گلزار نے مزید کہا کہ ہم حکومت کے شکر گزار ہیں کہ اس نے ہمارے لیے بہترین سکیورٹی کا انتظام کیا ہوا ہے اور ہم دعا کرتے ہیں کہ خدا پاکستان اور اس کے شہریوں کی حفاظت فرمائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News