عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم بننے کے بعد بھی اسپورٹس میں دلچسپی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے چینی چینل سی جی ٹی این کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت میرےلیےباعث مسرت ہے۔
عمران خان نے کہا کہ بین الاقوامی کرکٹ میں زندگی کے20سال گزارے، وزیراعظم بننے کے بعد بھی اسپورٹس میں دلچسپی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے چینی عوام کوان کے نئےسال پر مبارکباد دی اور کہا کہ امید ہےکہ نیا سال چین اور پوری دنیا میں امن اور ترقی لائےگا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے چین کے معروف تھنک ٹینکس، یونیورسٹیز اور پاکستان اسٹڈی سینٹرز کے سربراہان اور نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی جس میں وزیراعظم نے پاک چین تعلقات کی اہمیت اور علاقائی استحکام اور خوشحالی کو یقینی بنانے پر زور دیا۔
عمران خان نے کثیر الجہتی فورمز پر چین پاکستان مشترکہ پوزیشن کو اجاگر کیا ، ون چائنا پالیسی اور بنیادی مفادات کے دیگر امور پر پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا ،جموں و کشمیر کے تنازع پر چین کی غیر متزلزل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے علاقائی استحکام اور خوشحالی کو یقینی بنانے میں پاک چین تعلقات کی اہمیت پر بات کی ، چینی صدر کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے ایک اہم منصوبے کے طور پر سی پیک کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کا پہلا مرحلہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور رابطے پر مرکوز تھا ، اگلے مرحلے میں صنعت کاری، انفارمیشن ٹیکنالوجی میں تعاون اور زرعی تبدیلی پر توجہ دی جائے گی۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے ایسی مراعات پیش کر رہا ہے جو سرمایہ کاری کے دیگر مقامات کے برابر یا بہتر ہیں ، بے شمار عالمی چیلنجز کے پیش نظر دنیا کو ایک اور سرد جنگ کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کی حکومت نے اقتصادی سلامتی کو بنیادی اہمیت دی ہے ، یہ وژن روابط اور ترقیاتی شراکت داری پر مبنی ہے ، جس کے لیے چین پاکستان کے لیے ناگزیر شراکت دار ہے۔
عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے میں تعاون پاکستان اور چین کے باہمی مفاد میں ہے ، عالمی برادری افغانوں کو اس مشکل وقت میں تنہا نہیں چھوڑے۔
وزیراعظم نے امن، ترقی اور رابطوں کے مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستان اور چین کی افغانستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا ، ہندوستان کے جارحانہ رویے اور مروجہ ہندوتوا نظریہ کو علاقائی امن کے لیے خطرہ اور خطے کے دیرپا عدم استحکام کا سبب قرار دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
