Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

کورونا سے متاثر حاملہ خواتین کو خطرناک پیچیدگیوں کا سامنا کیوں ہوتا ہے؟

Now Reading:

کورونا سے متاثر حاملہ خواتین کو خطرناک پیچیدگیوں کا سامنا کیوں ہوتا ہے؟

 گزشتہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آ چکی ہے کہ حمل کے دوران کورونا کا شکار ہونے والی خواتین کے بچے کی مردہ پیدائش یا پیدائش کے 28 دن بعد بچے کی موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

تاہم اب ایک جدید تحقیق میں اس کی وجوہات کے حوالے سے جائزہ لیا گیا ہے، بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز کی جانب سے کی گئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کورونا وائرس حمل کے دوران ماں کے آنول میں بہت زیادہ پھیل کر تباہی مچاتا ہے جس سے بچہ آکسیجن کی کمی کا شکار ہوجاتا ہے۔

یہ تحقیق طبی جریدے آرکائیوز آف پیتھولوجی اینڈ لیبارٹری میڈیسین میں شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اس تحقیق کے دوران 12 ممالک سے تعلق رکھنے والے محققین نے وائرس سے آنول کے متاثر ہونے سے 64 مردہ بچوں کی پیدائش اور 4 نومولود بچوں کی اموات کی جانچ پڑتال کی ہے۔

محقیقن نے دریافت کیا کہ کووڈ سے متاثر حاملہ خواتین کی بہت کم تعداد کو آنول کو اس طرح کا نقصان پہنچنے کا سامنا ہوتا ہے تاہم ایسا معاملہ صرف ان خواتین کے ساتھ پیش آتا ہے جنہوں نے کووِڈ ویکسین نہیں لگوائی ہوں۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ایسی حاملہ خواتین جو کورونا وائرس سے متاثر ہوں ان کے آنول میں کلاٹنگ کا باعث بننے والے ایک پروٹین فیبرین کا ضرورت سے زیادہ ذخیرہ ہوجاتا ہے، جو خون کی روانی میں رکاوٹ کی وجہ بنتا ہے جبکہ اس کی وجہ سے انول میں ایسے خلیات کا خاتمہ بھی ہوتا ہے جو بچے تک غذا پہنچانے کا کام کرتے ہیں اور اس فیبرین کی وجہ سے انول میں غیرمعمولی قسم کا ورم بھی ہوتا ہے۔

Advertisement

محققین نے ان تباہ کن اثرات کو چونکا دینے والا قرار دیا جو اوسطاً آنول کے 77.7 فیصد حصے کو متاثر کرتے ہیں، جوکہ بچے کی زندگی کے لئے خطرہ بنتا ہے۔

محقیقین کا کہنا ہے کہ اس سے بچے کے ٹشوز کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا مگر آنول کو ہونے والا نقصان اتنا زیادہ اور تباہ کن ہوتا ہے کہ حمل میں سنگین پیچیدگیوں کا باعث بن سکتا ہے۔

یہاں یہ بات قابلِ غور ہے کہ تحقیق میں شامل کسی بھی خاتون کو کووڈ کی زیادہ شدت کا سامنا نہیں ہوا تھا، تاہم اگر کم شدت کے اثرات اس قدر خطرناک ہیں تو کورونا وائرس کے شدت اختیار کرنے پر کس قسم کے سنگین نقصانات اور پیچیدگیوں کا سامنا ہوسکتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ آنول کی تباہی کووڈ کی ایک اور منفرد خاصیت نظر آتی ہے کیونکہ انہوں نے کسی اور بیماری میں اس طرح کے نقصان کو دریافت نہیں کیا۔

یعنی آسان الفاظ میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ  یہ وائرس آنول کو چبا لیتا ہے اور بچے تک آکسیجن پہنچانے کی صلاحیت کو تباہ کردیتا ہے جس کی وجہ سے بچے کی زندگی خطرے میں پڑ جاتی ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل نومبر 2021 میں امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز اینڈ پریونٹیشن کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کووڈ سے حاملہ خواتین کے اسقاط حمل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

Advertisement

سی ڈی سی کی جانب سے جاری تحقیق میں مارچ 2020 سے ستمبر 2021 کے دوران کووڈ 19 سے متاثرہ حاملہ خواتین اور اس بیماری سے محفوظ رہنے والی حاملہ خواتین کے ہاں مردہ بچوں کی پیدائش کی شرح کا موازنہ کیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ کووڈ سے متاثرہ حاملہ خواتین میں مردہ بچوں کی پیدائش کی شرح 1.26 فیصد جبکہ دوسرے گروپ میں 0.65 فیصد رہی۔

تاہم اس نئی تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا تھا کہ ویکسینز اور اینٹی وائرل تھراپی سے کورونا وائرس کے آنول کو متاثر کرنے کے خطرات کو کم کیا جاسکتا ہے۔

محقیقن کا کہنا ہے کہ ہم نے ویکسینیشن کرانے والی کسی ایک خاتون میں بھی اس طرح کی پیچیدگی کو نہیں دیکھا۔

اس سے قبل 2022 کے آغازمیں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کی جانب سے کی گئی تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا تھا کہ کووڈ سے محفوظ رہنے والی خواتین کے مقابلے میں اس سے متاثر ہونے والی خواتین میں پیچیدگیوں کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ گیا۔

کووڈ کی معتدل سے سنگین شدت کا سامنا کرنے والی خواتین میں سنگین پیچیدگیوں کی شرح 26.1 فیصد تھی جبکہ دوسرے گروپ میں یہ شرح 9.2 فیصد تھی، اسی طرح کووڈ سے متاثر خواتین میں آپریشن سے بچوں کی پیدائش کا امکان 45.4 فیصد رہا جبکہ دوسرے گروپ میں 2.4 فیصد تھا۔

Advertisement

بچوں کی قبل از وقت پیدائش کی شرح 26.9 فیصد دریافت ہوئی جبکہ دوسرے گروپ میں یہ 14.1 فیصد رہی جبکہ مردہ بچے کی پیدائش یا پیدائش کے بعد موت کی شرح کی .5 فیصد رہی۔

محقیقین نے واضح کیا کہ ان تمام تحیقیقات کے نتائج سے حاملہ بلکہ بچوں کو پیدا کرنے والی عمر کی خواتین کے لئے ویکسنیشن کروانے کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔

تاہم حامل کے بعد یا حمل سے قبل بچے پیدا کرنے کی عمر میں ہر عورت کے لئے ویکسین لگوانا انتہائی اہم ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
موسم گرما میں جلد کی حفاظت میں مدد گار 5 آسان ترین طریقے
کھانے میں اضافی نمک چھڑکنے والے افراد کے لئے تشویشناک خبر
کن لوگوں کو چکوترہ کھانے سے گریز کرنا چاہئے؟
اگر آپ گوشت نہیں کھاتے تو جسم میں کونسی تبدیلیاں جنم لیتی ہیں؟
پی آئی سی میں اندھیر نگری چوپٹ راج
گرمیوں میں مٹکے کے پانی کے یہ حیران کُن فوائد جان لیں!
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر