
چین کے وزیر خارجہ کابل پہنچ گئے ہیں۔ ایک ہفتے بعد بیجنگ ایک ایسے اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے، جس میں یہ طے کیا جائے گا کہ طالبان حکومت کی مالی امداد کیسے کی جائے۔ طالبان حکومت کے ایک رہنما احمد یاسر نے ٹویٹ میں کہا چینی وزیر خارجہ اسلامی امارات کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کے لیے کابل پہنچ گئے
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی وزیر خارجہ وینگ لی نے کابل پہنچتے ہی طالبان حکومت کے وزیر خارجہ عامر خان متقی سے ملاقات کی۔ وینگ اسلام آباد میں او آئی سی کے دو روزہ اجلاس میں شرکت کے بعد افغانستان پہنچے ہیں۔ بین الاقوامی افواج کے انخلاء کے بعد سے افغانستان شدید مالی مشکلات کا شکار ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر امدادی تنظیموں کے مطابق 38 ملین آبادی والے ملک افغانستان کی نصف آبادی بھوک کا شکار ہے۔
واضح رہے، اگلے ہفتے بیجنگ افغانستان میں طالبان قیادت کے ساتھ ایک اجلاس کی میزبانی کرے گا۔ اس اجلاس میں طالبان قیادت کو موقع دیا جائے گا کہ وہ اپنے ملک کے حالات کے بارے میں چینی حکام کو بتا سکیں۔ اس ملاقات میں پاکستانی حکام بھی شامل ہوں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستانی اور چینی افسران افغانستان میں نئے اقتصادی منصوبوں کے حوالے سے گفتگو کریں گے۔ اس کی وجہ چین کے لیے ایک پرامن پڑوسی ملک اس کے لیے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کو توسیع دینے میں مدد گار ثابت ہوگا جس کے ذریعے چین وسطی ایشیائی ممالک سے گزر گاہ بنانا چاہتا ہے۔
یاد رہے، طالبان بھی کئی مرتبہ چین کے ساتھ بہتر روابط کی بات کر چکے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ چین افغانستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ طالبان کے اقتدار سے قبل جب بین الاقوامی افواج کا انتہائی تیز اور بے ہنگم انخلاء جاری تھا اس دوران کئی ممالک نے افغانستان میں اپنے سفارتخانے بند کر دیے تھے۔ لیکن چین کا سفارتخانہ کھلا رہا حالانکہ اس نے اپنے شہریوں کا انخلاء جا ری رکھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News