ایک عرصے سے ملیریا کے لیے استعمال کی جانے والی عام دوا کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ سانس کے امراض اور ٹی بی میں بھی یکساں مفید ثابت ہوسکتی ہے۔
کولاراڈو اسٹیٹ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں ٹی بی کا مرض دوبارہ توانا ہوکر انسانوں پر حملہ آور ہورہا ہے۔ یہاں تک کہ خود امریکہ میں بھی تپِ دق کے کیس تیزی سےبڑھ رہے ہیں۔ دنیا بھر میں سانس کے مریضوں، کمزور مدافعتی نظام اور سسٹک فائبروسس میں مبتلا افراد بطورِ خاص ٹی بی کے شکار ہوسکتے ہیں۔
سائنسدانوں کے لیے یہ ایک اہم خبر ہے کیونکہ پاکستان سے لے کر انڈونیشیا تک اور مصر سے لے کر برطانیہ تک ٹی بی کے کیس سر اٹھارہے ہیں۔ پاکستان ٹی بی کنٹرول بورڈ نے کئی برس پہلے کہا تھا کہ ٹی بی کا مرض بالخصوص امیرگھرانوں کی خواتین میں بھی دیکھا جارہا ہے جو بہت حد تک تشویشناک ہے۔ لیکن اس کا خوفناک پہلو یہ ہے کہ ہماری تمام دوائیں تیزی سے بدلتے ٹی بی جراثیم کے سامنے ناکام ہوچکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایک عرصے سے ٹی بی کے خلاف نئی ادویہ کی ضرورت محسوس کی جاتی رہی تھی۔
اس دوا کا کیمیائی نام او زیڈ فور تھری نائن ہے اور اس پر اسرائیلی سائنسدانوں نے بھی کام کیا ہے۔ یہ دوا مائیکوبیکٹیریئم ایبسیسس کے خلاف مؤثر ثابت ہوئی ہے بصورتِ دیگر اس مہلک جراثیم کو مارنے کے لیے تین سے چار طاقتور ترین اینٹی بیکٹیریا ادویہ کو ملاکر استعمال کیا جارہا تھا۔ اس طرح ہمارے طبی ذخیرے میں ٹی بی کے خلاف ایک نیا ہتھیار سامنے آیا ہے۔
ماہرین نے تجربہ گاہ میں جب ایم ایپسیسس پر آزمایا تو زیڈ فور تھری نائن نے تیزی سے اس بیکٹیریا کو تباہ و برباد کردیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News