پاکستان کے پہلے وزیر اعظم نواب زادہ لیاقت علی خان کا پڑپوتا ہونے کے ناطے معظم علی خان کو سیاست میں آنا چاہیے تھا، لیکن انہوں نے اس شعبے کا انتخاب کیا، جس میں ان کے اپنے والدین نے کافی عرصہ پہلے قدم رکھا تھا، یعنی اداکاری۔
اداکاروں کی مختلف کیٹیگریز ہیں، کچھ لوگ پلاننگ کرکے ساتھ اداکار بنتے ہیں، کچھ لوگ اداکاری کو شوق کے طور پر اپناتے ہیں اور پھر کچھ ایسے بھی ہیں جو اپنے ہنر کو اس وقت تک نہیں جانتے جب تک وہ میدان میں قدم نہیں رکھتے اور کامیاب ہوجاتے ہیں۔ معظم کا تعلق اس آخری کیٹیگری سے ہے۔
معظم نے ڈرامہ سیریل “ثبات” کے سیٹھ فرید کے کردار سے شہرت حاصل کی اور بعد میں “عشقِ لا” میں نمایاں ہوئے۔ ان کے والدین نواب زادہ مشرف علی خان اور ممتاز پروین نے 1990 کی دہائی کے اوائل میں شعیب منصور کی ہدایت کاری میں پی ٹی وی ڈرامہ سیریل “سنہرے دن” میں کام کیا۔
معظم کا کہنا ہے کہ ان کی والدہ اور شعیب منصور بہت پہلے پی ٹی وی میں ساتھی تھے، کافی سالوں بعد شعیب اپنے والد کے انکار کے باوجود معظم کی والدہ اور والد کو سنہرے دن میں کاسٹ کرنے میں کامیاب ہوئے۔
معظم نے بتایا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں پی آر کنسلٹنسی کرنے کے لیے دو سال کے لیے پاکستان سے چلے گئے تھے اور واپسی پر ان کے ایک دوست نے انہیں اداکاری میں قسمت آزمانے کا مشورہ دیا۔ انہیں ثبات میں سیٹھ فرید کا کردار ادا کرنے کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔
معظم کا مزید کہنا تھا کہ اس حقیقت کو وہ پہلے سے جانتے تھے کہ لیلیٰ زبیری، جو ان کی آن اسکرین بیوی کا کردار ادا کر رہی تھیں، نے اس چیلنجنگ کردار کو کچھ زیادہ ہی آرام دہ بنا دیا۔
انہوں نے کہا کہ موسیقی ان کے اور ان کے خاندان کے لیے ہمیشہ اہم رہی ہے، کیونکہ ان کی والدہ اور خالہ گاتی تھیں لیکن وہ پیشہ ور گلوکار نہیں تھیں۔
Advertisement
AdvertisementView this post on InstagramAdvertisementAdvertisementAdvertisementAdvertisement
Advertisement
ان کے چھوٹے بھائی عباس ایک تربیت یافتہ کلاسیکی گلوکار اور ایک میوزک کمپوزر ہیں اور ان کے کریڈٹ پر کئی ہٹ گانے ہیں۔
معظم نے یہ بھی بتایا کہ وہ آنجہانی مہدی حسن اور جگجیت سنگھ کے مداح رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News