
سعودی کابینہ نے یمن میں جنگ بندی کرانے پر اقوام متحدہ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام یمنی بحران کو ختم کرانے اور یمنی بھائیوں کے انسانی مسائل حل کرانے سے متعلق سعودی اقدام کےعین مطابق ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق کابینہ کا اجلاس منگل کی رات شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت جدہ کے السلام پیلس میں ہوا ہے۔ اجلاس میں کابینہ نے خلیجی تعاون کونسل جی سی سی کی سرپرستی میں یمنی فریقوں کے درمیان مشاورتی مکالمے کے ذریعے سیاسی تصفیے تک رسائی کے حصول کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
اجلاس کے آغاز میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے رمضان کی نعمت نصیب ہونے، حرمین شریفین کی خدمت کا اعزاز ملنے اور زائرین کی خدمت پر اللہ کا شکر ادا کیا۔شاہ سلمان نے کورونا وبا اور اس کے اثرات سے نمٹنے میں کامیابی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ ’اس کی بدولت ہی سعودی عرب مسجد الحرام اور مسجد نبوی کو زائرین کے لیے مکمل گنجائش کے ساتھ دوبارہ کھولنے میں کامیاب ہوسکا ہے۔
قائم مقام وزیر اطلاعات ماجد القصبی نے ایس پی اے کو بتایا کہ کابینہ کے ارکان نے گزشتہ دنوں متعدد ممالک کے عہدیداروں کے ساتھ سعودی حکام کے مذاکرات کے حوالے سے خصوصی رپورٹ کا جائزہ لیا ہے۔ کابینہ نے امریکی وزارت خزانہ اورغیرملکی اثاثوں کے نگران امریکی ادارے کے تعاون اور سعودی ریاستی سلامتی ادارے کی انفردی کوششوں کے باعث پچیس افراد اور اداروں کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیے جانے کے اقدام کی ستائش کی اور کہا کہ یہ افراد اور ادارے ایرانی پاسداران انقلاب کے ماتحت القدس گروہ کی مدد سے حوثی ملیشیا کی فنڈنگ میں سہولت پیدا کر رہے تھے۔
اجلاس نے مسلم وزرائے خارجہ کے 48 ویں سیشن کے حوالے سے اس امر پرزور دیا کہ انسانی حقوق، امن و سلامتی اور ترقی کا مشترکہ تصور اپنایا جائے۔ انصاف، خود مختاری، اندرونی امور میں عدام مداخلت اور امت مسلمہ کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیےا تحاد و یگانگت کی پالیسی ناگزیر ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News