
سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان نے عدالت عظمیٰ سے گورنر پنجاب کو عہدے سے ہٹانے پر ازنوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
عمران خان کی جانب سے گورنرپنجاب کو عہدے سے ہٹانے کی مذمت کی گئی ہے اور ساتھ ہی عدالت عظمیٰ سے پنجاب میں آئین و قانون کی کھلی توہین کے فوری نوٹس کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ پہلے گھوسٹ انتخاب کے ذریعے ایک مجرم کٹھ پتلی بطور وزیراعلیٰ صوبے پر مسلط کی گئی اور اب امپورٹڈ کٹھ پتلیاں پنجاب میں آئینی انارکی و فساد کو ہوا دے رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب کو دستور کے تحفظ پر اصرار کے باعث نہایت شرمناک طریقے سے ہٹانے کی کوشش کی گئی ہے اور ساتھ ہی صدر کے منصب کی توہین کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں اس کھلی دستور شکنی کا خاموشی سے تماشا دیکھا جارہا ہے، لازم ہے کہ عدالتِ عظمیٰ صورتحال کی نزاکت کے پیشِ نظر معاملے کو از خود دیکھے اور پنجاب میں ضمیرفروشوں کا معاملہ بھی بلاتاخیر انجام تک پہنچایا جائے۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے گورنر پنجاب کوعہدے سے برطرف کر دیا ہے جبکہ کا بینہ ڈویژن نے عمر سرفراز کے متعلق نوٹیفیکشن بھی جاری کر دیا ہے۔
کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 104 کے مطابق نئے گورنر کی تقرری تک اسپیکر پنجاب اسمبلی گورنر پنجاب کی حیثیت سے قائم مقام گورنر کے فرائض سرانجام دیں گے۔
دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ گورنر پنجاب کو صدر پاکستان کی منظوری کے بغیر نہیں ہٹایا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News