Advertisement
Advertisement
Advertisement

دنیا کا دوسرا طویل ترین دریا پُل سے محروم کیوں؟ وجہ جانئے

Now Reading:

دنیا کا دوسرا طویل ترین دریا پُل سے محروم کیوں؟ وجہ جانئے

دریائے ایمیزون دنیا کا دوسرا سب سے طویل دریا ہے اور کرہ ارض کی سب سے اہم آبی گزرگاہوں میں سے ایک ہے۔ اس میں کسی بھی دوسرے دریا کے مقابلے حجم کے لحاظ سے زیادہ میٹھا پانی ہے، یہ دنیا کی سب سے بڑی دریائی ڈولفن کا گھر ہے، اور یہاں برقی مچھلیوں کی 100 اور پیرانہاس کی 60 اقسام ہیں۔

پھر بھی اس کی بہت سی اور متنوع خصوصیات کے باوجود، ایک ایسی چیز ہے جو دریائے ایمیزون پر نہیں مل سکتی، وہ ہے “پُل”۔

ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ کے مطابق ایمیزون تین ممالک (پیرو، کولمبیا اور برازیل) سے گزرتا ہے اور دریا کے طاس میں 30 ملین سے زیادہ لوگ رہتے ہیں، ایسے میں یہ بات کسی حد تک ناممکن نظر آتی ہے کہ دریا پر کوئی پل نہ ہو۔ تو ایسا کیوں ہے؟

کیا دلدلوں، وسیع گیلے میدانوں سے بھرے گہرے، گھنے انڈر گروتھ بارانی جنگلات میں اس طرح کے ڈھانچے کی تعمیر میں کچھ بنیادی مشکلات ہیں؟ کیا مالی رکاوٹیں ہیں؟ یا صرف یہ کوشش کے قابل ہی نہیں ہے؟

ایمیزون کی بے ضابطگی

Advertisement

دنیا کے کچھ دوسرے سب سے زیادہ مقبول دریاؤں کے ساتھ موازنہ کیا جائے تو، ایمیزون پر پل کراسنگ کی کمی ایک عجیب بات ہے۔

صرف قاہرہ میں دریائے نیل پر تقریباً نو پل ہیں۔ ایشیا کے سب سے بڑے دریا یانگسی پر گزشتہ 30 سالوں میں 100 سے زیادہ پل مکمل ہو چکے ہیں۔ جبکہ یورپ کا ڈینیوب، جو کہ ایمیزون کے مقابلے میں صرف ایک تہائی ہے، میں 133 پل کراسنگ ہیں۔

تو ایمیزون کے ساتھ کیا معاملہ ہے؟

سوئس فیڈرل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ای ٹی ایچ) زیورخ میں اسٹرکچرل انجینئرنگ (کنکریٹ اسٹرکچرز اینڈ برج ڈیزائن) کے چیئرمین والٹر کاف مین نے ایک ای میل میں لائیو سائنس کو بتایا کہ، “ایمیزون پر ایک پل بنانے کے لیے کی فی الحال کوئی ضرورت نہیں ہے۔”

4,300 میل (6,920 کلومیٹر) طویل دریائے ایمیزون کا زیادہ تر حصہ بہت کم آبادی والے علاقوں سے گزرتا ہے، یعنی کسی بھی پل سے جڑنے کے لیے بہت کم بڑی سڑکیں ہیں۔ اور دریا سے متصل شہروں اور قصبوں میں، کشتیاں اور فیریز سامان اور لوگوں کو ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک لے جانے کا ایک قائم شدہ ذریعہ ہیں، یعنی پلوں کی تعمیر کی کوئی حقیقی ضرورت نہیں ہے، سوائے اس کے کہ تھوڑا سا تیز سفر کیا جائے۔

کافمین نے مزید کہا کہ ” یقیناً، تکنیکی اور لاجسٹک مشکلات بھی ہیں۔”

Advertisement

کافمین کے مطابق، ایمیزون پل بنانے والوں کے لیے ایک مثالی مقام سے بہت دور ہے، کیونکہ اس میں قدرتی ٹھوکروں کی ایک صف ہے جسے انجینئروں اور تعمیراتی کارکنوں کو فتح کرنے کی ضرورت ہوگی۔

مثال کے طور پر اس کی وسیع دلدل اور نرم مٹی کو بہت لمبے راستے اور بہت گہری بنیادوں رسائی کی ضرورت ہوگی اور اس کے لیے بھاری مالی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی۔

مزید برآں، تمام موسموں میں دریا کے راستے کی بدلتی ہوئی پوزیشنز، پانی کی گہرائی میں “واضح فرق” کے ساتھ، تعمیری لاگت کو بہت زیادہ بڑھا دے گی۔

کافمین کہتے ہیں کہ “ایمیزون کا ماحول یقینی طور پر دنیا میں سب سے مشکل ماحول ہے، اگر پانی گہرا ہے تو آبنائے کے پار پل بھی مشکل ہیں، لیکن کم از کم آپ جانتے ہیں کہ پونٹونز کے استعمال سے تعمیر ممکن ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ پونٹون، یا تیرتے ہوئے ڈھانچے، ایسا حل نہیں ہیں جو ایمیزون کے زیادہ تر حصوں میں کام کرے، کیونکہ دریا موسمی تغیرات سے بہت زیادہ متاثر ہوتا ہے، جس سے پیچیدگی کی ایک اضافی تہہ بڑھ جاتی ہے۔ مثال کے طور پر، خشک موسم کے دوران (جون اور نومبر کے درمیان) ایمیزون کی اوسط چوڑائی 2 سے 6 میل (3.2 اور 9.7 کلومیٹر) کے درمیان ہوتی ہے، جب کہ گیلے موسم میں (دسمبر سے اپریل تک ) دریا 30 میل (48 کلومیٹر) تک چوڑا ہوسکتا ہے۔ اور پانی کی سطح خشک موسم میں اس سے 50 فٹ (15 میٹر) زیادہ ہو سکتی ہے۔

ایک پل بہت دور؟

Advertisement

یہ بات قابل غور ہے کہ، اگرچہ کوئی پل ایمیزون کو عبور نہیں کرتا ، لیکن ایک ایسا پل ہے جو دریائے نیگرو کو پار کرتا ہے، جو اس کی اہم معاون ندی ہے۔ یہ پل پونٹی ریو نیگرو کہلاتا ہے۔ یہ پل جو 2011 میں مکمل ہوا، ماناؤس اور ایرانڈوبا کو ملاتا ہے، اور یہ آج تک واحد بڑا پل ہے جو ایمیزون کی کسی بھی معاون ندی کو عبور کرتا ہے۔

ایک امریکی ماہر حیاتیات، سائنسدان اور تحفظ پسند فلپ فیرن سائیڈ  کا کہنا ہے کہ “لیکن، کیونکہ ایمیزون پر پل کے لیے کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں ہے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ ایسا نہیں ہوگا”۔

انہوں نے مزید کہا کہ 2019  میں برازیل کے صدر جیر بولسونارو نے اعلان کیا کہ وہ اپنے “ریو برانکو پروجیکٹ” کے حصے کے طور پر ایمیزون پر ایک پل بنانا چاہتے ہیں، لیکن ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

پونٹی ریو نیگرو کی تکمیل پر، مناکاپورو کی میونسپلٹی میں اپر ایمیزون (جسے دریائے سولیموس کے نام سے جانا جاتا ہے ) پر ایک پل کے لیے عارضی منصوبے تیار کیے گئے، جو کہ  BR-319  ہائی وے کو مناؤس سے جوڑ دے گا اور فیری کی ضرورت کو دور کرے گا۔

مزید برآں، جیسا کہ Fearnside نے BR-319 کی مجوزہ ترقی کے حوالے سے ماحولیاتی نیوز سائٹ مونگابے کے لیے 2020 کی ایک کمنٹری میں لکھا ہے، اس طرح کے ایک پل کی تخلیق سے “جنگلات کی کٹائی کرنے والوں کو ملک کے ایمیزون جنگلات میں سے نصف تک رسائی ملے گی، اور یہ شاید آج برازیل کے لیے تحفظ کا سب سے نتیجہ خیز مسئلہ ہے۔”

 تو، کیا مستقبل قریب میں ایمیزون پر پل تعمیر ہونے کا کوئی امکان ہے؟

Advertisement

کافمین کہتے ہیں کہ “میرے خیال میں ایک پل صرف اسی صورت میں بنایا جائے گا جب ضرورت مشکلات اور لاگت پر غالب آجائے۔”

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
مکڑی کے جال بُننے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
دنیا کی سب سے محفوظ موٹر سائیکل متعارف
اسلام آباد کے آسمان پر حیرت انگیز قدرتی منظر؛ ویڈیو وائرل
ڈیم پر کرتب دکھانا مہنگا پڑگیا؛ نوجوان تیز بہاؤ کا شکار
میری بیٹی کو جنات نے اغوا کرلیا، بازیاب کرایا جائے، لاہور ہائیکورٹ میں عجیب و غریب کیس کی سماعت
محبوبہ کا فون مصروف رہا، نوجوان نے غصے میں آ کر پورے گاؤں کی بجلی کاٹ دی، ویڈیو وائرل
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر