Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

آسٹریلوی سائنسدان کا ’برمودا ٹرائی اینگل‘ کا معمہ حل کرنے کا دعویٰ

Now Reading:

آسٹریلوی سائنسدان کا ’برمودا ٹرائی اینگل‘ کا معمہ حل کرنے کا دعویٰ
برمودا ٹرائی اینگل

ایک آسٹریلوی سائنسدان نے برمودا ٹرائی اینگل کا معمہ حل کرنے کا دعویٰ  کر دیا ہے۔

برمودا ٹرائی اینگل سمندر کے اندر ایک ایسا پُراسرار علاقہ ہے جہاں اب تک بہت سے طیارے،کشتیاں اور جہاز غائب ہو چکے ہیں اور ان کا آج تک کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

اس حوالے سے کئی قیاس آرائیاں کی جاتی ہیں لیکن آج تک کوئی بھی واضح طور پر برمودا ٹرائی اینگل کا معمہ حل نہیں کرسکا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلیا کی سڈنی یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ‘ کارل کروزیلنکی'(Karl Kruszelnicki) نے یہ نظریہ پیش کیا ہے کہ برمودا ٹرائی اینگل میں طیاروں اورکشتیوں کی پراسرار گمشدگی کے پیچھے مافوق الفطرت وجوہات نہیں ہیں۔

ان کا خیال ہے کہ یہ واقعات ممکنہ طور پر خراب موسم اور انسانی غلطی کا نتیجہ تھے جبکہ انہوں نے ان مقبول نظریات کو بھی رد کیا ہے جن میں کہا جاتا ہے کہ ان گمشدگیوں کا تعلق مافوق الفطرت اسباب سے ہے۔

Advertisement

انہوں نے 2017 میں ایک جگہ کہا تھا کہ یہ علاقہ خط استوا کے قریب ہے اس لیے یہاں بہت ٹریفک ہے جبکہ لائیڈز آف لندن اور امریکن کوسٹ گارڈ کے مطابق برمودا ٹرائی نگل میں گمشدگیوں کی تعداد فیصد کی بنیاد پر دنیا میں کہیں گمشدہ ہونے کی تعداد کے برابر ہے۔

اس کے علاوہ کارل نے اپنے نظریے میں اس فلائٹ 19 کا بھی ذکر کیا جو برمودا ٹرائی اینگل کی تمام گمشدگیوں میں سب سے زیادہ مشہور ہے۔

یہ پرواز پانچ طیاروں پر مشتمل تھی جس نے 5 دسمبر 1945 کو فلوریڈا کے فورٹ لاؤڈرڈیل سے اڑان بھری تھی اور اس میں عملے کے 14 ارکان سوار تھے لیکن امریکی بحریہ کے بمبار طیاروں کا (جو معمول کے تربیتی مشن پر کام کر رہے تھے) پانچوں طیاروں سے رابطہ منقطع ہو گیا۔

چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ طیارے غائب ہوگئے اور عملہ یا ملبہ کبھی نہیں ملا جبکہ فلائٹ 19 کی تلاش کے لیے روانہ کیا گیا ایک طیارہ بھی اسی رات غائب ہو گیا۔

تاہم کارل کا خیال ہے کہ فلائٹ 19 اس دن بحر اوقیانوس میں 15 میٹر کی بلند لہروں کی وجہ سے غائب ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پرواز میں واحد تجربہ کار پائلٹ لیفٹیننٹ چارلس ٹیلر تھا جس کی انسانی غلطی اس سانحہ کا سبب بن سکتی ہے۔

Advertisement

برمودا ٹرائی اینگل کیا ہے؟

برمودا ٹرائی اینگل کو ڈیولز ٹرائی اینگل یعنی شیطانی تکون بھی کہا جاتا ہے۔

حیران کن بات یہ ہے کہ برمودا ٹرائی اینگل دنیا کے جس خطے میں واقع ہے یہ بحری جہازوں کی سب سے زیادہ ٹریفک والے علاقوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جہاں سے امریکہ، یورپ اور جزائر غرب الہند آنے جانے والے سینکڑوں جہاز روزانہ گزرتے ہیں۔

اس کے باوجود اس خطے سے ایسا خوف عوام کے دلوں میں بیٹھا ہوا ہے کہ اس کے پیچھے کوئی نہ کوئی کہانی چھپی ضرور نظر آتی ہے۔

کچھ روایتوں کے مطابق یہاں paranormal یعنی جنوں، بھوتوں سے متعلق واقعات پیش آتے رہے ہیں۔ کچھ اور کے مطابق یہاں خلائی مخلوق بھی دیکھی گئی ہے۔

 

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ان جاپانی رائس بال کی وجہ شہرت جان کرآپ کے ہوش اڑ جائیں گے
بچی اور شوہر کے ساتھ رہنے کا واحد راستہ، ماں کو قتل تک لے گیا
اس عام سے نظر آنے والے گھوڑے نے ایک اہم عالمی اعزاز اپنے نام کرلیا
چین میں خاتون نے 11سالہ بچی کو اغوا کرلیا، وجہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے
اگر چاند غائب ہو جائے تو کیا ہوگا؟
اوزون کا سوراخ انٹارکٹیکا کے جانوروں کو جھلسا رہا ہے
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر