
شنگھائی کے حکام کے مطابق، شہر میں کورونا وائرس کی حالیہ وباء پھیلنے کے بعد کمپنیوں پر عائد کردہ پابندیاں پہلی بار یکم جون سے ہٹا لی جائیں گی۔
یہ فیصلہ چین کے اس تجارتی مرکز پر دو ماہ تک لاک ڈاؤن اقدامات عائد کیے جانے کے بعد آیا ہے۔
12 مارچ کے بعد، اتوار کے روز شنگھائی میں نئے متاثرین کی تعداد کم ہو کر پہلی بار 100 سے نیچے آ گئی۔ شہر میں متاثرین کی زیادہ سے زیادہ تعداد 20 ہزار سے زائد رہی ہے۔
اعلیٰ انتظامی نائب ناظم وُو چِنگ نے نامہ نگاروں کو اتوار کے روز بتایا کہ عالمی وباء سے معیشت پر گہرا اثر پڑا ہے اور اس شہر کو پریشان کن صورتحال کا سامنا ہے، جس کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔
انہوں نے وائرس کے خلاف تفصیلی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی شرط پر کمپنیوں کو پہلی جون سے کاروبار دوبارہ کھولنے کی ا جازت دینے کا اعلان کیا۔
لیکن شنگھائی کے کئی حصوں میں ر ہائشوں کو آزادی سے باہر گھومنے پھرنے کی ابھی تک آزادی نہیں ہے۔
اب توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ آیا کمپنیاں معمول کی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کے لیے درکار افرادی قوت کا حصول یقینی بنا سکیں گی یا نہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News