چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان نے کہا ہے کہ آئین میں واضح ہے کہ پارلیمان کی کارروائی کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔
تفصیلات کے مطابق چئیرمین نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزارت اطلاعات و نشریات کے 2019،20 کے آڈٹ کا جائزہ لیا گیا۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ کمیٹی اجلاس کے دوران پیراز سے ہٹ کر گفتگو نا کی جائے۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان نے کہا کہ آجکل پی اے سی کو بہت افسران چیلنج کر رہے ہیں، ڈی جی نیب شہزاد سلیم عدالت جارہے ہیں، میں حیران ہوں افسران اپنا حساب کتاب کیو دینے سے ڈرتے ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی اے سی با اختیار کمیٹی ہے، میرے پاس اختیار ہے، آرٹیکل 6 کے تحت میں ان لوگوں کے خلاف کارروائی کروں گا، میں کسی کو نہیں جانتا میری کسی سے دشمنی نہیں ہے۔
نور عالم خان نے کہا کہ ہم یہاں احتساب کیلئے موجود ہیں، ہم سب کا احتساب کریں گے، آج کل ہر ایک کو پی اے سی کے حدود کو چیلنج کرنے کا شوق ہوگیا ہے، مجھے خطوط بھی آئے ہیں۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے کہا کہ ڈی جی نیب شہزاد سلیم جو عدالت میں گئے ہیں، افسران احتساب سے بھاگ رہے ہیں، حکومت اور عدالت پھر ہمیں بتا دیں، آئین میں واضح ہے کہ پارلیمان کی کارروائی کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ کوئی افسر اگر دستاویز نہ دے اور عمل نہ کرے تو آرٹیکل 6 کے تحت اس افسر کے خلاف کارروائی ہوگی، میں اس افسر کے پیچھے جاؤں گا، سارے اداروں کو بتانا چاہتا ہوں، میں نیب سے رپورٹ مانگتا ہوں۔
نور عالم خان نے کہا کہ بتایا جائے کہ بعض کیسز کیوں بند ہوئے، نیب نے دستاویز نہ دیے تو میرے پاس ثبوت ہیں میں پیش کروں گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News