
پنجاب بار کونسل کے عہدیداروں نے عمران خان پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کرنے مذمت کردی۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی پنجاب بار کونسل نے اس معاملے پرآل پاکستان وکلا کنونشن بلانے کا اعلان کردیا۔
پنجاب بار کونسل کا کہنا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر دہشت گردی کے مقدمہ کا اندراج قابل مذمت ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف پر دہشت گردی کا مقدمہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔
پنجاب بار کونسل کے اعلامیے کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کرنا آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔ سیاسی انتقام کے لیے اداروں کا استعمال بھی قابل مذمت ہے۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا اعلامیہ
دوسری جانب گذشتہ روزسپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کارروائی کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔
اعلامیہ سپریم کورٹ بار کے مطابق عمران خان نے ہفتہ کو ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کے خلاف توہین آمیز بیان دیا تھا۔ ایڈیشنل سیشن جج کو سرعام دھمکیاں دینا توہین آمیز تھا۔ اس بیان سے پورے عدالتی نظام کا وقارمجروح ہوا۔
سپریم کورٹ بارکے اعلامیے کے مطابق عمران خان کا طرزِعمل واضح کرتا ہے کہ اسے معزز ججوں کی عزت اور احترام کا کتنا خیال ہے۔ ملک کی اعلیٰ ترین بارہونے کے ناتے، یہ ایسوسی ایشن ایسی بدنیتی پر آنکھیں بند نہیں کر سکتی۔ ہماری عدلیہ کے وقار کو مجروح کرنے پرسمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ بار ایسوسی ایشن نے متعدد بار کہ ہر کوئی فیصلے سے اختلاف رائے کا اظہار کرنے میں آزاد ہے لیکن کسی کو بھی ججوں کی عزت اور وقار کو نقصان پہنچانے کے لیے آزادی نہیں دی جاسکتی۔ کسی کو بھی ریاستی اداروں بالخصوص عدلیہ کی تضحیک کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے مطابق عدالتی تضحیک کرنے والے کے خلاف سخت سے سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ تاکہ دوبارہ کسی کو ایسی حرکت کرنے کی جرآت نہ ہوسکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News