الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کا کیس، عمران خان کی درخواست ضمانت مسترد
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے خاتون جج دھمکی کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی مستقل ضمانت منظورکر لی۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان کے خلاف خاتون جج کو دھمکی دینے اور بغاوت کے تحت مقدمات کے معاملے پر سربراہ تحریکِ انصاف عمران خان اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے گزشتہ سماعت پر 50 ہزار روپے مچلکوں پر ضمانت آج تک کے لیے منظور کی تھی۔
پی ٹی آئی کے وکلاء نے نقد پانچ ہزار روپے جمع کرانے کی درخواست جس پر جج نے حکم دیا کہ پانچ ہزار روپے نہیں پچاس ہزار روپے ہی جمع کرائے جائیں۔
عمران خان کی 6 اکتوبر کو سیشن جج کامران بشارت مفتی نے آج تک کے لیے ضمانت منظور کی تھی۔
چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان سیشن جج کامران بشارت مفتی کی عدالت میں پیش ہوئے۔ ان کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان اور پراسیکیوٹر واجد منیربھی عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے خاتون جج کو دھمکی دینے اور اشتعال انگیزی سے متعلق درج مقدمے میں عمران خان کی ضمانت کی توثیق کی۔
وکیل بابر اعوان نے کہا کہ تھانہ مارگلہ میں بھی مقدمہ درج ہے، اس مقدمہ میں دہشتگردی کی دفعہ لگی تھی جو ہائیکورٹ نے ختم کر دی۔ شہباز گل کو گرفتار کر کے ننگا کیا گیا تشدد کیا گیا اس پر عمران خان نے کہا تھا کیس کریں گے۔
پراسیکیوٹر واجد منیرنے کہا کہ عمران خان نے سرکاری ملازمین کو دھمکیاں دیں۔
جج نے استفسار کیا کہ یہ جلسہ کدھر ہو رہا تھا؟ ایف نائن پارک میں جلسہ ہو رہا تھا پھر دفعہ 144 کیسے لگی؟ اس مقدمہ میں 506 ٹو تو نہیں لگی۔ عمران خان کے خلاف درج مقدمہ میں قابل ضمانت دفعات ہیں۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کامران بشارت مفتی نے احکامات جاری کیے۔
سیشن کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی مستقل ضمانت منظورکرلی جس کے بعد عمران خان عدالت سے واپس روانہ ہو گئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
