چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اگلے جمعے کو دونوں اسمبلیاں تحلیل کردیں گےاور اس کے بعد الیکشن کی تیاری کریں گے اور اس کے بعد قومی اسمبلی میں جاکر اسپیکر کے سامنے کہیں گے کہ ہمارے استعفیٰ منظور کریں۔
سابق وزیراعظم عمران خان زمان پارک لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کے ہمراہ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں اس نتیجے پر کیسے پہنچا، میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے ، میں نے کبھی پاکستان سے باہر رہنے کا نہیں سوچا۔
عمران خان نے کہا کہ میں آج ان پاکستانیوں کی بات کر رہا ہوں جو سمجھتے ہیں ان کا جینا مرنا پاکستان میں ہے، ان کی بات نہیں کر رہا جو یہاں چوری کرکے پیسہ باہر بھیجتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں؛ ہماری جدو جہد عوام اور قانون کی بالادستی کے لیے ہے، عمران خان
انہوں نے کہا کہ مایوسی کا یہ عالم ہے کہ ساڑھے 7 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں، 7 ماہ کے دوران بیرون ملک جانے والے یہ افراد پروفیشنل تھے، آج کسی ایک چیز میں بھی بہتری بتا دیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ مجھے فخر ہے میں نے کسانوں کی مدد کی، ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ مہنگائی اس دور میں ہے، آج 50 سال کے بعد سب سے زیادہ مہنگائی ہوئی ہے۔
خوف ہے ملک ڈیفالٹ کی طرف جا رہا ہے
انہوں نے کہا کہ چوروں کا ٹولہ ملک کو تباہی کی طرف لیکر جا رہا ہے، جب تک الیکشن نہیں ہوں گے ہمیں خوف ہے کہ ملک ڈوب رہا ہے، مجھے خوف ہے کہ ملک ڈیفالٹ کی طرف جا رہا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کے کسانوں سے مزدور اور تاجروں سے پوچھیں کہ ان کے اخراجات اور کمائی میں کوئی توازن ہی نہیں رہا، پاکستان میں اور آج انڈسٹریز بند ہورہی ہیں جو ہم نے اپنے دور حکومت میں بڑی مشکل سے پروان چڑھائی۔
یہ بھی پڑھیں؛ عمران خان کی جیو، شاہ زیب خانزادہ اور عمر فاروق کیخلاف قانونی کارروائی
سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ 2018 میں بھی ملک کا دیوالیہ نکال کر گئے تھے، پہلے ہم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا پھر کورونا سے نمٹا، ہم نے لوگوں کو بے روزگار ہونے سے بچایا، ہم نے کنسٹرکشن انڈسٹری کی مدد کی، ہمارے چوتھے سال میں ملکی دولت 6 فیصد پر تھی۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی تاریخ میں سب سے زیادہ ڈالرز بھیج رہے تھے اب نہیں بھیج رہے، ہمارے دور میں ریکارڈ ٹیکس وصولیاں ہوئیں لیکن اب سب کچھ نیچے جا رہا ہے۔
رجیم چینج کا ذمہ دار کون تھا؟
عمران خان کا کہنا تھا کہ میرا سوال ہے کہ رجیم چینج کا ذمہ دار کون تھا، ملکی معیشت بہتر ہو رہی تھی کیا وجہ تھی کہ چوروں کو اوپر بٹھایا گیا؟ سرمایہ دار کہتے ہیں انہیں حکومت پر اعتماد نہیں ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ انہوں نے بس چین اور آئی ایم ایف سے امیدیں لگائی ہوئی ہیں، ہم نے قرضے کی قسطیں ڈالرز میں واپس کرنی ہیں لیکن موجودہ حالات میں پاکستان کو قرضہ دیا جائے تو 100 فیصد چانس ہے کہ واپس نہیں ہوگا۔
انہیں ملک نیچے جانے کی کوئی فکر نہیں
انہوں نے کہا کہ ان کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں ہے، اگر یہ معیشت کو سنبھالتے تو ہم بھی انہیں کہتے کہ وقت پورا کریں جب کہ یہ صرف الیکشن میں التوا چاہتے ہیں کیوں کہ انہیں ڈر ہے کہ جب بھی الیکشن ہوئے انہوں نے ہار جانا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ انہیں ملک نیچے جانے کی کوئی فکر نہیں ہے، سمجھتا ہوں یہ اکتوبر میں بھی الیکشن نہیں کرائیں گے، آئین کہتا ہے الیکشن کمیشن کو ہر وقت 90 روز میں انتخابات کرانے کیلئے تیار رہنا چاہئے۔
مجھے کہا گیا آپ معیشت ٹھیک کریں احتساب چھوڑ دیں
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک میں جو کچھ ہوا اس کے ذمہ دار جنرل باجوہ ہیں، اپریل میں جو کچھ ہوا مجھے پہلے سے پتہ تھا ، مجھے سازش کا پوری طرح علم تھا، ایک سال پہلے اندازہ ہو گیا تھا کہ شہباز شریف کو لانے کی تیاری ہو رہی ہے، جنرل باجوہ سے جب بھی پوچھتا تھا وہ کہتے تھے ہم کسی صورت ایسا نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ہمیں یہ بتاتے رہے فکر نہ کریں سب ہو رہا ہے، آہستہ آہستہ پتہ چلا کہ ان کی نیت ہی نہیں ملک کو ٹھیک کرنے کی، بعد میں مجھے کہا گیا کہ آپ معیشت کو ٹھیک کریں احتساب کو چھوڑ دیں۔
بیرونی سازش کے تحت ہماری حکومت کو گرایا گیا
عمران خان کا کہنا تھا کہ بیرونی سازش کے تحت ہماری حکومت کو گرایا گیا اور شہباز شریف کو بچایا گیا، اس کا اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، ملک کو نقصان بڑے چور پہنچاتے ہیں، انہیں پکڑا ہی نہیں جاتا، ان پر گیارہ سو ارب کے کرپشن کیسز تھے، جنرل مشرف نے این آر او ون دے کر ملک کو نقصان پہنچایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی،لاکھوں لوگ ہمارے ساتھ سڑکوں پر نکلے، سروے کے مطابق 70 فیصد پاکستانی الیکشن کے حامی ہیں اور ہم نے کوشش کی حقیقی آزادی مارچ سے حکومت کو بتائیں کہ قوم کدھر کھڑی ہے۔
70 فیصد پاکستانی الیکشن کے حامی ہیں
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیراعظم کا فو ن ٹیپ کرنا سنگین خلاف ورزی ہے، میں وزیراعظم تھا اس وقت بھی میرے گھر کا ٹیلیفون ٹیپ کیا ہوا تھا، میں ملک کا دشمن نہیں، 50 سال سے قوم مجھے جانتی ہے، جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ نے بتایا ان کے پاس ہمارے لوگوں کی فائلیں اور ویڈیوز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف بے روزگاری دوسری طرف اربوں روپے کی کرپشن معاف ہو رہی ہے ، اب نیب بتائے گا کہ پیسہ کہاں سے آیا، آصف زرداری کے بھی کیسز ختم ہو گئے، شہباز شریف ٹی ٹی کے کیسز سے پاک ہو گیا اور جب بھی مشکل وقت آتا ہے یہ بیرون ملک بھاگ جاتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ سیکشن 14 کے تحت بیرون ملک جائیداد کا بتانا ہوتا ہے لیکن انہوں نے یہ قانون ہی ختم کر دیا، اگر جائیداد ثابت ہو جائے تو بتانا ہوتا ہے کہ پیسہ کہاں سے آیا۔
انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی اورشہباز گل کے ساتھ ظلم کیا گیا، شہباز گل پر ابھی تک تشدد کے اثرات ہیں، سوشل میڈیا کے لوگوں کو اٹھا کر لے جاتے تھے، ہمارے لوگوں کو فون پر دھمکیاں دی گئیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News